کتاب: عبدالعزیزبن عبدالرحمٰن آل سعود بانی مملکت سعودی عرب - صفحہ 388
امریکی۔ برطانوی کمیٹی کےممبروں سے بات چیت
برطانوی، امریکی کمیٹی کے اراکین نے 16ربیع الاوّل 1365ھ بمطابق 19 مارچ 1946ء کو ریاض میں شاہ عبدالعزیز سے ملاقات کی۔
اس کمیٹی کو ’’ برطانوی۔ امریکی تحقیقاتی کمیٹی ‘‘ کا نام دیا گیا۔ اس کا مقصدعربوں اور یہودیوں سے معلومات جمع کرنا تھا۔ اور فلسطین سے متعلق ہر ایک کی رائے پوچھنا تھی۔ ان ملاقاتوں کے بعد ایک تحقیقاتی رپورٹ برطانوی امریکی حکومتوں کو پیش کرنا تھی۔ یہ کمیٹی جون سنگولٹن کی سربراہی میں کا م کر رہی تھی۔ اس کے ممبران میں میجر ما بگتم بولر اور باکستون شامل تھے۔
اس کمیٹی کے ممبروں نے مختلف عرب ممالک کے دورے کئے ان دوروں کے بعد تمام معلومات اپنے اپنے ممالک کو دینا تھیں۔
جب شاہ عبدالعزیز سے ملاقات ہوئی تو انہوں نے کہا ’’ ہمیں معلوم ہے آپ کو اس مسئلہ سے بہت دلچسپی ہے۔ ہم بھی آپ سے رائے لینا چاہتے ہیں ‘‘
کمیٹی کے ممبروں کو سننے کے بعد شاہ عبدالعزیز نے فرمایا۔
’’وہ فلسطین کے مسئلہ کو بہت اہمیت دیتے ہیں۔ اس لئے کہ وہ عرب بھی ہیں اور مسلمان بھی اور عربی عربی کیلئے ہے اور مسلمان مسلمان کیلئے۔‘‘
پھر کہا کہ جہاں تک صیہونیت کا مسئلہ ہے تو یہ مسلمانوں اور عربوں کیلئے بہت اہم ہے۔ خاص کر مجھے اس کی اہمیت معلوم ہے۔ مسلمانوں اور یہود میں جو دشمنی ہے وہ کوئی نئی بات نہیں۔ میرے لئے یہ مسئلہ بڑی اہمیت کا حامل اس لئے ہے کہ عرب اور مسلمانوں کو میری دیانت داری اور شریعت کے احکام پر پابند ہونے