کتاب: عبدالعزیزبن عبدالرحمٰن آل سعود بانی مملکت سعودی عرب - صفحہ 335
آنے کے بعد ہم نے دیکھا کہ ان کا یہ محل ایک چھوٹا سا شہر تھا۔ یا مختلف گھر جو آپس میں ملے ہوئے ہوں۔ جس میں راہدریان تھیں۔ گھروں کا آپس میں رابط تھا۔ ہمیں اس محل کے سیاسی شعبہ میں لے جایا گیا۔ جہاں شاہ عبدالعزیز تشریف فرما تھے۔ ہم نے سلام پیش کیا۔ ہمیں ان کے قریب بیٹھایا گیا۔ وہ ہماری مکہ مکرمہ سے آمد کے بارے میں پوچھنے لگے اور سفر کے بارے میں بھی پوچھا۔اس کے بعد انہوں نے فرمایا۔ ’’اسکول کے بارے میں جس چیز کی بھی ضرورت ہو آپ مجھے فورا ً بتائیں شعبہ سیاسی کےسربراہ رشدی محلس کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ وہ آپ کی تمام ضروریات کا خیال رکھیں گے۔ اسکول کے کمرے ہم رشدی محلس کےہمراہ اس کمرہ میں گئے جہاں اسکول کا افتتاح ہونا تھا۔ یہ سکول شعبہ سیاسی کے قریب ہی تھا۔ ہم نے کمروں میں کچھ رد و بدل کے بارے میں بتایا اور دوسری ضروریات کے بارے میں بھی ان کو آگاہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ وہ شاہ عبدالعزیز کو اس کے بارے میں آگا ہ کر کے تکمیل اور تعمیل کی اجازت طلب کریں گے۔ اس عمارت کو جب اسکول کے لئے مخصوص کیا گیا تو ہم میں سے کوئی بھی اس سے مطمئن نہ تھا۔ کیونکہ یہ بہت پرانی تھی۔ ہمیں اس سے اچھی عمارت تلاش تھی۔ کچھ لوگوں سے معلوم کرنےکے بعد ہم کو ایک نئے محلّہ میں ایک