کتاب: عبدالعزیزبن عبدالرحمٰن آل سعود بانی مملکت سعودی عرب - صفحہ 296
خفیہ صدقہ خیرات خیر الدین الزکلی نے اپنی کتاب شبہ الجزیرۃ فی سیرۃ الملک عبدالعزیز صفحہ 1432 پر شاہ عبدالعزیز کی سخاوت اور ان کی خفیہ خیرات کے بارے میں بہت زیادہ لکھا ہے۔ وہ لکھتا ہے ’’ ان خفیہ خیرات کا مجھے علم اس وقت ہوا جب میں نے شام کے وزیر اعظم حسن الحکیم کی یاد داشتوں پر محتوی کتاب کا مطالعہ کیا۔‘‘ وہ لکھتا ہے کہ ’’ جب وہ 1926 میں امداد برائے متاثرین شام کے سیکرٹر ی جنرل تھے ایک وفد کے ہمراہ مکہّ مکرّمہ گئے۔ تاکہ ان متاثرین کے لیے حجاج سے مدد طلب کر سکیں۔ 13جون 1926 کو ہم نے شاہ عبدالعزیز سے ملاقات کی۔ اور ان کو تفصیل سے ان حالات سے آگاہ کیا جس سے شام کے لوگ دو چار تھے۔ انہو ں نے ایسے الفاظ سے ہماری دلجوئی کی جس سے ہم بہت متاثر ہوئے۔ ہم شام کے متاثرین کے لیے اعلیٰ حضرت شاہ عبدالعزیز سے چندہ کے لیے کہنا چاہتے تھے۔ اور ساتھ ان شاہی خاندان کے اور دوسرے متمول لوگوں سے بھی۔ لیکن شاہ عبدالعزیز نے کہا۔ ’’مجھے آپ کی خواہش کا اندازہ ہے جو آپ چاہتے ہیں وہی دیں گے۔ بہت تھا میں اس سلسلہ میں کسی اور سے مشورہ کرتا۔ لیکن آپ سے اچھا کوئی نہیں، میں امداد کے لیے تیار ہوں ایسی ہی امداد جو آپ چاہتے ہیں۔‘‘ ہم نے ان کا شکریہ ادا کیا۔ اور امداد کی رقم کی کمی بیشی ان کی صوابدید پر چھوڑ دی۔ ہم کوئی مقررہ رقم کی تجویز پیش نہیں کرنا چاہتے تھے کیونکہ ان کے مالی