کتاب: عبدالعزیزبن عبدالرحمٰن آل سعود بانی مملکت سعودی عرب - صفحہ 271
شہزادہ نائف بن عبدالعزیز وزیر داخلہ کے اپنے والد کے بارے میں تاثرات بہت سے مورخین اور اہل قلم نے میرے والد بزرگوار کی سیرت و کردار پر قلم اٹھا یا ہے۔ان کا اولین مقصد یہ تھا کہ وہ عالم اسلام کے اس بطل جلیل کے کارناموں کو تاریخ کا ایک حصہ بنا کر آنے والی نسلوں کے لیے ایسے حقائق چھوڑ جائیں جن سے وہ اپنے آپ میں شہادت و شجاعت اور تہور و بہادری کے جوہر پیدا کر سکیں۔ میرے والد صبر کا کوہ گراں تھے۔ زبردست فعال قوت کے مالک تھے۔ وہ زندگی میں دو خصوصیات کے باعث کامیاب ہو ئے۔ اگرچہ ان کے پاس افرادی قوت اور سامان حرب کم تھا لیکن دل میں ایسی قوت تھی جس کا منبع توحید الٰہی اور ارشادات رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم۔ انہوں نے نہایت نامساعد حالات میں اپنے کارواں کو رواں دواں رکھا اور پہاڑو ں کو سرنگوں اور دیگر خطرناک و مشکل مرحلوں کو سر کرنے میں کامیاب ہوئے۔ انہوں نے ہر چیلنج کا مقابلہ کیا اور دشمنوں کے دانت کھٹے کئے۔ ان کی خوبیاں اور اوصاف اتنے زیادہ ہیں کہ بیان نہیں کئے جا سکتے۔ اچھے ادیبوں اور مورخوں سے میری استدعا ہے کہ وہ تحقیق سے اس سلسلے میں مزید معلومات حاصل کریں اور انہیں نئی نسلوں کے استفادہ کے لیے زینت قرطاس بنائیں۔ (روزنامہ الجزیرہ شمارہ 710)