کتاب: عبدالعزیزبن عبدالرحمٰن آل سعود بانی مملکت سعودی عرب - صفحہ 268
خادم الحرمین شاہ فہد بن عبدالعزیز اپنے والد کے بارے میں کہتے ہیں خادم حرمین شریفین نے ایک اہم انٹرویو الحوادث نامی مجلّہ کو دیا تھا۔ جو مدیر مجلّہ نے 21 جو ن 1991ء کے شمار میں شائع کیا۔ پھر اسے سعودی نیوز ایجنسی نے نقل کیا یہ انٹرویو روزنامہ الجزیرہ میں 22 جو ن 1991ء کو چھپا۔ اس میں انہوں نے کہا تھا۔ ’’مملکت سعودی عرب میں انتظامیہ کی حکومت ہے۔ پچھلے تیس سال سے تمام ادارے بہ حسن وخوبی چل رہے ہیں۔ ہماری مملکت ترقی یافتہ ممالک میں سے ہے جس میں سیاسی، اقتصادی،مالی، تعلیمی، فوجی، سیکورٹی کے ادارے ہیں۔ یہ ادارے تمام پہلوؤں کو مد نظر رکھے ہوئے ہیں۔جس کی وجہ سے ہر شعبے کے نتائج بہت اچھے ہیں۔ سعودی عرب کے باشندوں کی خدمات اچھے طریقے سے ادا کی جارہی ہیں۔ ان شاء اللہ ان کا فرد ا نہایت ہی روشن و تابناک ہو گا۔ سعودی عرب کے تمام ادارے عصر تقاضوں کو پیش نظر رکھ کر کام کر رہے ہیں ان اداروں کے وجود اور ترقی کا تمام تر اعزاز شاہ عبدالعزیز بن عبدالرحمٰن آل سعود کو جاتا ہے جنہوں نے وطنی، اسلامی اور عربی جہاد کی اسی قیادت کی کہ ان کے واقعات کو پڑھ کر ہمارے سامنے اعلیٰ کامیابیوں کی راہیں روشن ہو جاتی ہیں۔ یہ سب کچھ ان کی سیاسی فراست، عقل مندی، انسانی ہمدردی اور عسکری فطانت کا نتیجہ ہے۔(روزنامہ الجزیرہ شمار ہ نمبر 6841)