کتاب: عبدالعزیزبن عبدالرحمٰن آل سعود بانی مملکت سعودی عرب - صفحہ 257
مکمل تیاری اتوار 7رجب 1348ھ کو جب روانگی کا اعلان کیا گیا تو لوگ اس بات پر یقین رکھتے تھے کہ شاہ عبدالعزیز اپنے تمام کام ایک نظام اور ترتیب سے کرتے ہیں۔ خاص طور پر جس کام کا وہ زیادہ اہتمام کرتےتھے و ہ لڑائی کے لیے ان کی تیاری اور روانگی ہوتی تھی۔ روانہ ہونے لگتے تو اہم افراد کو بلاتے اور ہر ایک سے انفرادی طور پر راستہ سے متعلق معلومات حاصل کرتے۔ پھر راستے میں موجود پانی اور جانوروں کے لیے چارے کی موجودگی کے بارے میں معلومات حاصل کرتے جب یہ ساری معلومات حاصل کر لیتے تو اپنی رائے محفوظ رکھتے۔ جہاں ضرورت پڑتی اس کا اظہار کرتے۔ شاہ عبدالعزیز کے ہمراہ ایسے افراد ہوتے جن کو راستوں کا پتہ ہوتا۔ کبھی کبھار خود بھی شاہ عبدالعزیز اپنے فوجیوں سے آگے نکل جاتے۔ ان کے ہمراہ راستے بتانے والے ہوتے تاکہ قیام کے لیے مناسب جگہ منتخب کی جائے۔ الشو کی پہنچ کر شاہ عبدالعزیز نے حکم دیا کہ تمام لوگ الدھنا ء سے گزر کر الدبدبہ کی طرف چلے جائیں جہاں زیادہ ترباغی عناصر موجود تھے۔ شاہ عبدالعزیز اور ان کے ہمراہ ایک جنگجو فوج تھی جس میں مختلف قبائل کے ایک سو پچاس جھنڈے تھے۔ اس کی اطلاع جب الدویش کے لوگوں کو پہنچی۔ تو وہ الدبدبہ کے قریب الطرابین میں تھے۔ الدویش بہت پریشان ہوا۔ اس کو زیادہ کمزور ایک عراقی قبیلہ نے کیا تھا کیونکہ 30 دسمبر 1929 ءکو اس قبیلہ نے الدویش پر حملہ کر دیا۔ انہوں نے الدویش کے خیمے