کتاب: عبدالعزیزبن عبدالرحمٰن آل سعود بانی مملکت سعودی عرب - صفحہ 254
کانفرنس کی قرار دادیں
دوسرے دن کانفرنس کا انعقاد ہوا جس کی صدارت شاہ عبدالعزیز نے کی۔ اس میں علماء اور قبائلی سردار شریک تھے۔ ہر ایک نے اپنی اپنی تجاویز پیش کیں۔ چار گھنٹے کے بعد جو قرار داد منظور ہوئی اور فیصلے ہوئے ان کاخلاصہ یہ ہے۔
1۔ وہ تمام لوگ جو بغاوت میں شامل رہے ہیں اور زندہ ہوں ان سے ان کا مال لیا جائے۔ ان کے اونٹ، گھوڑے اور اسلحہ چھین لیا جائے اور ان کی گردن اڑانے کا فیصلہ شریعت کے مطابق ہو۔
2۔ جس کسی نے ان فسادیوں کی مدد کی ہے۔ ان سے جنگ کا ’’شوکہ ‘‘ لیا جائے ان سے مراد، اسلحہ، گھوڑا، خچر ہے۔
3۔ فسادیوں سے جو کچھ لیا جائے وہ سچے مجاہدین میں تقسیم کر دیا جائے تاکہ وہ مضبوط ہو جائیں۔
4۔ باغی جس گاؤں میں بھی ہوں ان کی طرف ایک امیر چند فوجیوں کے ساتھ بھیجا جائے تاکہ وہ باغیوں کے بارے میں شریعت اور عام مصلحت کے مطابق فیصلہ کر سکے۔
5۔ کسی بھی ہجر میں باغیوں کا ضافہ ہوا یا زیادتی ہوئی تو ان کو وہاں سے نکال کر ان کے مال، مویشیوں کو قبائل میں تقسیم کر دیا جائے اور ان کو ایک جگہ پر جمع ہونے کا موقع نہ دیا جائے۔
ان قرار دادوں کو نافذ کرنے کے لیے فوری طور پر دستے روانہ کئے جائیں۔ جب شاہ عبدالعزیز الشعراء میں ہوں تو انہیں دس دن کے اندر اندر اس کے نتائج