کتاب: عبدالعزیزبن عبدالرحمٰن آل سعود بانی مملکت سعودی عرب - صفحہ 249
قبیلہ کا سردار تھا، اور بن سلطان العتیبی قبیلہ کا سردار تھا۔ انہوں نے خفیہ ملاقات کر کےیہ سازش تیار کی جو شاہ عبدالعزیز کے خلاف تھی۔ وہ دعویٰ کر رہے تھے کہ چونکہ شاہ عبدالعزیز نے ان سے امتیازی سلوک کرنا شروع کر دیا ہے اس لیے وہ ان کا مقابلہ کرنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے شاہ عبدالعزیز پر مندرجہ ذیل الزامات بھی عائد کئے۔
1۔ وہ ملک میں در آمد شدہ چیزوں پر ٹیکس لیتے ہیں اور شرع میں کسٹم ڈیوٹی کی گنجائش نہیں ہے۔
2۔ انہوں نے اپنے بیٹے کو مصر بھیجا ہے جو شرک کی سرزمین ہے(شہزادہ سعود وہاں آنکھو ں کے علاج کے لیے گئے تھے)
3۔ انہوں نے دوسرے بیٹے شہزادے فیصل(جو بعد میں بادشاہ بنے) کو لندن بھیجا ہے۔ لندن میں ان کو اس لئے بھیجا تھا کہ وہ اس اسلحے کا جائزہ لے سکیں جو خریدنا تھا۔
4۔ انہوں نے الاحساء اور القطیف کے شیعوں کو اہل سنت میں شامل ہونے پر مجبور نہیں کیا۔
5۔ سازش کرنے والے ٹیلی فون اور وائر لیس کو اعمال سحر(یعنی جادو گری)کہتے تھے۔ اور اسلام میں جادو گری حرام ہے۔ یہ ان کی اپنی فکر اور عقیدہ تھا۔
6۔ ان کا ایک مطالبہ یہ بھی تھا کہ عراقی حکومت نے ان کی سرزمین کی سرحدوں کے ساتھ ساتھ جو چھاؤ نیاں بنائی ہیں یہ عقیر کے معاہدہ کے متن کے خلاف ہے۔
جو 26دسمبر 1915ء کو ہوا تھا۔ اس میں برطانوی اور عراقی ایک طرف تھے اور شاہ