کتاب: عبدالعزیزبن عبدالرحمٰن آل سعود بانی مملکت سعودی عرب - صفحہ 212
خون بہانے سے نفرت شاہ عبدالعزیز اعلیٰ درجہ کے سپہ سالار تھے۔ ہمیشہ لڑائی میں آگے ہوتےتھے۔ لڑائی کے دوران دشمن کے دل پر رعب ڈال دیتے تھے۔ لوگوں کی ہمت بڑھاتے تھے۔ انہوں نے اس وقت بھی لڑائی لڑی جب ان کے زخموں سے خون بہہ رہا تھا۔ ایک دفعہ لڑائی اس حال میں بھی لڑی جب ان کا زخمی ہاتھ ان کی گردن سے لٹک رہا تھا۔ ایک لڑائی میں اتنے زخمی ہوئے کہ پیٹ پھٹ گیا لیکن وہ پیچھے نہیں ہٹے بلکہ پیٹ پر پٹی باندھ کر کامیابی تک میدان جنگ میں ڈٹے رہے۔ ان کے بدن پر زخموں کے بے شمار نشان تھے ان کے بارے میں ان کے پوتے شہزادہ عبداللہ الفیصل کہتے ہیں۔ ’’مرحوم خون بہانے سے نفرت کرتے تھے۔ کبھی بھی نہیں چاہتے تھے کہ خون خرابہ ہو۔ بعض اوقات تو خون بہانے سے اس حد تک بچتے تھے کہ ان کے قریبی ساتھیوں کو ان کی بہادری کے بارے میں شک ہونے لگتا تھا لیکن جب وہ دیکھتے تھے کہ اب باوجود کو شش کے خون بہانا ضروری ہے تو پھر بزدل دشمن کوہرگز نہیں بخشتے۔ شاہ عبدالعزیز دو صورتوں میں لڑائی میں کبھی پہلی نہیں کرتے تھے۔ 1۔ جب ان کو یہ یقین ہوتا تھا کہ کامیابی ہو گی۔ 2۔ یا جب ان کو لڑائی پر مجبور کر دیا جاتا تھا۔