کتاب: عبدالعزیزبن عبدالرحمٰن آل سعود بانی مملکت سعودی عرب - صفحہ 208
علیہ وآلہ وسلم فداہ امی و ابی کے مطابق اپنی زندگی کو ڈھالا، صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کی اتباع کی۔ آئمہ کرام کی پیروی کی اور اس طرح اپنے نفس مہذب بنایا اور عقل کے لیے روشنی سے مالا و مال کیا۔ اصول منہج اور اس کے متعلق مسائل پر ڈاکٹر صاحب نے بھی روشنی ڈالی ہے اور لکھا ہے کہ شاہ عبدالعزیز کی شخصیت کو جن چیزوں نے جلا بخشی و ہ مندرجہ ذیل تین چیزیں تھیں: 1۔ اللہ تعالیٰ کی توحید اور عبادت 2۔ شریعت محمدی 3۔ وحدت مندرجہ بالا تینوں اصولوں پر انہوں نے بیعت لی کیونکہ عقیدہ،شریعت اور وحدت اس وقت تک مکمل نہیں رہتے جب تک کوئی پر امن نظام نہ ہو اور نظام بغیر قیادت کے وجود میں نہیں آسکتا اور نہ ہی شرعی قیادت بغیر صحیح عقد شرعی کے صحیح ہو سکتی ہے اور بیعت ہی حاکم محکوم کے درمیان عقد شرعی ہے جو قدیم اسلامی تاریخ کا ایک اہم حصہ ہے۔‘‘ شاہ عبدالعزیز اس کے اثرات، نتائج، اور کامیابی کےتناسب سے خبردار تھے۔ ’’شاہ عبدالعزیز کےسیاسی سوچ کے بارے میں ڈاکٹر ترکی نے ایک شاندار تجزیہ پیش کیا ہے۔‘‘ وہ شاہ عبدالعزیز کو سیاسی مکتب فکر سے تشبیہ دی ہے۔‘‘ ڈاکٹر ترکی سعودی عرب کے جھنڈے کے بارے میں لکھتے ہیں۔ "لا اله الا اللّٰه محمد رسول اللّٰه " جھنڈے کی ایسی عظمت تھی جس کا اندازہ عاقل