کتاب: عبدالعزیزبن عبدالرحمٰن آل سعود بانی مملکت سعودی عرب - صفحہ 190
اسباب مشہور مصنف امین الریحانی جس کے شریف مکہ حسین بن علی سے خصوصی ت تعلقات تھے اور 1922ءمیں کئی دنوں تک اس کے ذاتی مہمان کی حیثیت سے اس کے پاس رہا بھی تھا، نے اس کی حکومت کے طریقہ کار کو بڑی تفصیل سے بیان کیا ہے۔ اس نے ’’ملوک العرب ‘‘ نامی کتاب میں اس کی تفصیلات بیان کی ہیں۔ سعودی افواج جب مکہ مکرمہ(حجاز)میں داخل ہور ہی تھیں وہ خود جدہ پہچا تھا اور اس کی تفصیل اس نے ’’ تاریخ نجد و ملحقاتہ ‘‘ نامی کتاب میں درج کی ہیں۔ اس نے نہایت تفصیل سے ان سیاسی، انتظامی، اور اخلاقی اسباب کو بیان کیا ہے جو شریف مکہ حسین کے سقوط کے اصل اسباب تھے۔ وہ اس طرح ہیں۔ سیاسی اسباب تین سال تک برطانیہ اورحجاز کے درمیان بات چیت ہونے کےبعد شریف مکہ حسین بن علی نے معاہدہ پر دستخط کرنے سے انکار کر دیاتھا۔ انگریز اس کے اس رویہ سے ناراض تھے۔ 2۔ عرب سربراہان سے وہ ہمیشہ ناراض رہتا تھا۔ وہ اپنے آپ کو درجہ اول کا سربراہ تصور کرتا تھا جبکہ دوسرے سربراہوں کو اپنے سے کمترسمجھتا تھا۔ 3۔ اپنی بات کی پابندی نہیں کرتا تھا۔ کبھی وہ کہتاتو تھا کہ دست برداری کے لیے تیار ہوں۔ لیکن عملی طور پر اس کے برعکس کرتاتھا۔ 4۔ وہ اپنے آپ کو ملک کا نجات دہندہ سمجھتا تھا۔