کتاب: عبدالعزیزبن عبدالرحمٰن آل سعود بانی مملکت سعودی عرب - صفحہ 164
11۔ اہل عسیلہ نافل بن طویق 12۔ اہل عرجتہ ذعا بن زقیع 13۔ اہل النصف اس کے سربراہ معیض بن عبود 14۔ اہل العمار عبدالمحسن بن حسین 15۔ اہل الرونیہ عبداللہ بن صمعر شاہ عبدالعزیز نے جو ہدایات دی تھیں ان کےمطابق اس فوج کی تعداد تین ہزار تک ہونی چاہیے تھی۔ اس کا مرکز تربہ اور فوج کی قیادت سلطان بن بجاد اور خالد بن منصور بن لوئی نے کرنی تھی۔ یہ دونوں سربراہ اس فوج کو لے کر تربہ سے نکلے۔ اس وقت نہ اشراف کو علم تھا نہ حجاز میں کسی اور کو۔ انہوں نےجبل حضن سے گزر کر حویہ نامی جگہ پر قیام کیا(جہاں آج کل طائف ائر پورٹ ہے)یہ صفر 1343ھ بمطابق ستمبر 1924ء کی پہلی تاریخ تھی۔ اس کا فاصلہ طائف شہر سے 50 کلومیٹر پر واقع ہے۔ جب سعودی افواج کے بارے میں شریف کی حکومت کو اطلاع ملی تو انہوں نے تیاری شروع کی۔ شریف مکہ کی فوج کے کمانڈر جنرل صبری پاشا نے حملہ کو روکنے کے لیے احکامات جاری کر دئیے۔ حویہ کے پاس ملز الخیل نامی جگہ پر دونوں افواج میں جھڑپ ہوئی۔ یہ صحرائی جھڑپ تھی جو کھیتوں اور رہائشی علاقے سے دور تھی۔ اس لڑائی میں شاہ عبدالعزیز کی فوجوں کوفتح ہوئی۔ جب انہوں نے فوجی برتری حاصل کر لی تو شریف مکہ کے فوجی میدان جنگ سے نکل کر ایک پہاڑی علاقہ ربع التمار پر چلے گئے(جہاں آج کل