کتاب: عبدالعزیزبن عبدالرحمٰن آل سعود بانی مملکت سعودی عرب - صفحہ 114
کہا ’’ اللہ تعالیٰ کی برکت اور کرم سے آگے بڑھو۔‘‘ لیکن وہ خود سب سے آگے تھے۔ جب وہ کوت قلعہ کی مغربی دیوار وں تک پہنچے تو انہوں نے اپنے 80 افراد کو چار حصوں میں تقسیم کردیا۔ 1۔ پہلے گروپ نے اس راستہ سے داخل ہونا تھا۔ جو الاحساء والوں نے کھولنا تھا۔ یہ راستہ الملا نامی شخص کے گھر کی مغربی سمت میں تھا۔ 2۔ دوسرے گروپ نے شمالی سمت سے دیواروں پر چڑھ کر اندر داخل ہونا تھا۔ انہوں نے رسیوں اور تنوں سے سیڑھیا ں تیار کیں جو الاحساء والوں نے فراہم کی تھیں۔ 3۔ تیسرے گروپ کو مشرقی سمت کے دروازہ سے داخل ہونا تھا۔ اور کوت میں داخلے کے لیے پہریداروں کو مجبور کرنا تھا کہ وہ دروازہ کھولیں ایسا کرنے میں چاہے محبت سے کام چل جائے یا طاقت استعمال کرنی پڑے۔ 4۔ چوتھے گروپ کے ذمے ترکی کمانڈر کے گھر پر حملہ کر کے اس کا محاصرہ کرنا اور اسے گرفتار کرنا تھا۔ شاہ عبدالعزیز کوت نامی قلعہ تک پہلے پہنچے اور پھر فوجیوں کو پہنچنے کے لیے احکامات جاری کئے۔ اس کے لیے انہوں نے یوسف السویلم کو بھیجا کیونکہ اس کو تمام معلومات تھیں۔ رات کے آخری حصہ میں شاہ عبدالعزیز کی فوجوں نے ترکوں کے ٹھکانوں پر حملہ کر دیا اور تمام آفیسرز اور فوجیوں کو گرفتار کر لیا۔ جن کی تعداد 230 تھی۔ ترک کمانڈر اپنے گھر سے بھا گ کر چھاؤنی میں آگیا اس وقت ترک فوج سو