کتاب: عبدالعزیزبن عبدالرحمٰن آل سعود بانی مملکت سعودی عرب - صفحہ 11
قدرتی وسائل
مملکت سعودی عرب معدنی ذخائر سے مالا مال ہے۔ تیل اور دیگر معدنیات کی یہاں بہتات ہے۔ اس میں کوئی شک نہیں کہ دیگر معدنی ذخائر تیل کے مقابلے میں نسبتاً کم اہمیت کے حامل ہیں۔ تاہم ان کی تلاش و جستجو کے کام کو مملکت کے ترقیاتی منصوبوں میں خصوصی اہمیت حاصل ہے۔ ملک کے اقتصادی منصوبوں پر خصوصی توجہ دی گئی ہے تاکہ وہ ملک کی اقتصادی اہمیت کے حامل قدرتی وسائل کی ترقی کی بنیاد بن سکیں۔ اس ضمن میں متعدد اقدامات کئے گئے ہیں مثلا ً کانوں کی تلاش،معدنی ذخائر کے علاقوں کی نشاندہی اور ان کی ترقی۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ معدنی ذخائر مملکت کی آمدنی کا اضافی ذریعہ ہی نہیں بلکہ برآمدات میں ضافہ اور تنوع کا باعث بھی ہیں۔ مزید برآں یہ ذخائر مملکت میں صنعتی ترقی کے لیے نت نئے مواقع فراہم کرتے ہیں جن کی بدولت کان کنی کی سرگرمیاں اور اس کے متعلق صنعتوں میں سرمایہ کاری کے فروغ میں کافی مدد مل رہی ہے۔
مشرقی علاقے میں پٹرول کے ذخائر وسیع مقدار میں موجود ہیں جو پٹرول کے عالمی ذخائر کا چوتھائی محفوظ حصہ ہیں۔ ایک اندازے کے مطابق یہ مقدار 315 بلین بیرل ہے۔ قدرتی گیس کے محفوظ ذخائر 253 ٹریلین مکعب فٹ ہیں۔ اس کے علاوہ مملکت کی دیگر اہم معدنیات نمک، میگنیشیم،سونا اور تانبا وغیرہ ہیں جو مختلف علاقوں میں پائی جاتی ہیں۔