کتاب: عبدالعزیزبن عبدالرحمٰن آل سعود بانی مملکت سعودی عرب - صفحہ 104
12۔ شاہ کا اعتماد
اس سوشل اور اصلاحی پروگرام کا ایک اہم نتیجہ یہ نکلا کہ گاؤں والوں کو اعتماد نصیب ہوا۔ شاہ عبدالعزیز پر یہ اعتماد نہ صرف بدوؤں نے بلکہ پورے جزیرہ نمائے عرب کے رہنے والوں نے کیا۔ شاہ عبدالعزیز خود بھی اسے معاشرہ کی قوت اور سلامتی کے لیے ایک اہم عمل تصور کرتے تھے۔
13۔ اقتصادی پہلو
نئی آباد کاری اور بدؤں کو متمدن بنانے کے عمل پر غور کرنے سے یہ نتیجہ سامنے آتا ہے کہ یہ ایک غیر معمولی اقتصادی کارروائی تھی۔ کیونکہ بدؤ ں کو متمدن بنانے سے اقتصادی آسودگی سامنے آئی۔ زرعی معاشرہ اونٹ اور بھیڑ بکریاں چرانے والے معاشرے سے زیادہ بہتر تھا اس سے عاملین اور پیشہ ور افراد میں اضافہ ہوا۔
علاوہ ازیں زمین سے پانی نکالنا اور اس سے استفادہ کرنا بھی ایک بڑی تبدیلی تھی۔ آہستہ آہستہ بدؤں کو نظر آنے لگا کہ جو محنت کرتا ہے اسے اس کا پھل ضرور ملتا ہے۔
14۔ شاہ عبدالعزیز ایک صاحب مروت انسان تھے اس لیے انہوں نے ہر بڑے قبیلے کے افراد کو ہدایات دی تھیں کہ ان کے کچھ لوگ صحرا میں رہیں جو اونٹ اور بکریاں چرائیں مگر زیادہ افراد گاؤں میں ہی رہیں تاکہ وہ زراعت کریں۔ اس پروگرام کو بدؤں نے دل سے قبول کیا کیونکہ اس میں انہوں نے اپنی بھلائی دیکھی۔
15۔ سب سے بڑی فوجی قوت:
گاؤں والے شاہ عبدالعزیز کی سب سے بڑی فوجی طاقت تھے۔ ان کی وفاداری