کتاب: بیعت سقیفہ بنی ساعدہ نئے مؤرخین کی تحریروں میں - صفحہ 66
یہ واقعہ من گھڑت ہے۔[1]
۴: اسلام میں نظام حکومت کی صورت صحابہ کرام رضی اللہ عنہم اجمعین کے مبارک اور پاکیزہ اذہان میں بالکل واضح تھی۔لفظ خلیفہ کا استعمال قرآن و سنت میں وارد ہوا ہے۔ یہ کوئی نئی یا اچھوتی اصطلاح نہیں تھی۔
۵: حضرت ابوبکر و عمر رضی اللہ عنہما کی خلافت میں کوئی طمع اس بارے میں وارد نصوص کی وجہ سے نہیں تھی۔ اس میں کوئی شک نہیں کہ یہ بہت بڑی ذمہ داری تھی ؛ جو کہ ان میں سے ہر ایک کے کندھوں پر اپنے وقت کے اعتبار سے عائد ہوئی ۔ اور مسلمانوں کے ان کی بیعت کرلینے کی وجہ سے اس کا نبھانا ان پر لازم ہوگیا تھا۔
[1] اس پر تنقید کے لیے دیکھیں : مرویات أبي مخنف في تاریخ الخلافۃ الراشدۃ ص ۱۲۲-۱۲۶۔