کتاب: بیعت سقیفہ بنی ساعدہ نئے مؤرخین کی تحریروں میں - صفحہ 59
حضرت ابو وائل رضی اللہ عنہ سے روایت ہے فرماتے ہیں : حضرت علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ سے کہا گیا : آپ ہم پر کسی کو خلیفہ کیوں نہیں بناتے؟
تو آپ نے فرمایا: ’’ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے کسی کو اپناخلیفہ نہیں بنایا تھا کہ میں اپنا خلیفہ بھی بناؤں ؛ مگر جب اللہ تعالیٰ لوگوں کے ساتھ بھلائی کاارادہ کرے گا تو انہیں ان کے بہترین انسان پر جمع کردے گا۔‘‘[1]
حضرت صعصعہ بن صوحان رحمۃ اللہ علیہ سے روایت ہے : فرماتے ہیں : ہم حضرت علی رضی اللہ عنہ کے پاس اس وقت گئے جب ابن ملجم نے آپ پرحملہ کرکے زخمی کردیا تھا ۔ ہم نے کہا: ’’ اے امیر المؤمنین ! ہم پر کسی کو اپنا جانشین مقرر فرمادیجیے۔‘‘
تو آپ نے فرمایا: ایسا نہیں کرسکتا ‘ بلکہ میں تمہیں ایسے ہی چھوڑوں گا جیسے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں چھوڑا تھا۔‘‘[2]
حافظ ابن حجر رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں :
’’صحیح ابن حبان اور دوسری کتب میں حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ اور دوسرے لوگوں سے مروی ہے کہ : ’’حضرت علی رضی اللہ عنہ نے شروع میں ہی حضرت ابوبکر رضی اللہ عنہ کی بیعت کرلی تھی۔‘‘[3]
اور حضرت ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ کی روایت میں یہ بھی ہے اس میں حدیث
[1] ابن کثیر‘ البدایۃ والنہایۃ ۸/۹۵۔یہ روایت دلائل النبوۃ ۷/۲۲۳۔
[2] ابن منظور مختصرتاریخ الدمشق ۱۳/۹۳۔
[3] فتح الباری ۷/۵۶۴۔