کتاب: بیعت سقیفہ بنی ساعدہ نئے مؤرخین کی تحریروں میں - صفحہ 51
اے عمر رک جاؤ! اللہ کی قسم ! اگر یہ بنی عدی بن کعب میں سے ہوتا تو تم کبھی یہ بات نہ کہتے ۔ مگر تم جانتے ہو کہ بنو عبد مناف میں سے ہے۔ تو حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے اس کے جواب میں کہا: ’’ اللہ کی قسم ! آپ کا اسلام لانا جس دن آپ اسلام لائے‘ میرے نزدیک خطاب کے اسلام لانے سے زیادہ محبوب تھا‘ اگروہ اسلام لے آتا۔اور میرے دل میں اس کی وجہ یہ ہے کہ میں جانتا ہو کہ اگر خطاب بھی اسلام لے آتا تو اس کے اسلام لانے سے تمہارا اسلام لانا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو زیادہ محبوب ہوتا ۔‘‘[1]
[1] السیرۃ لابن ہشام ۲/۴۰۳۔ ابن کثیر ‘ السیرۃ ۶/۵۳۷۔