کتاب: بیعت سقیفہ بنی ساعدہ نئے مؤرخین کی تحریروں میں - صفحہ 45
حدیث سقیفہ میں یوں بھی آیا ہے کہ حضرت زید بن ثابت رضی اللہ عنہ کھڑے ہوئے اور فرمایا: ’’ بیشک رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم مہاجرین میں سے تھے۔ اور امیر بھی مہاجرین میں سے ہوگا؛ اور ہم اس کے ویسے ہی انصار ہوں گے جیسے ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے انصار تھے۔‘‘ اس پر حضرت ابوبکر رضی اللہ عنہ کھڑے ہوئے اور فرمایا: ’’ اللہ تعالیٰ آپ کو بہتر بدلہ دے۔ اے انصار کی جماعت ! تمہارے خطیب نے بہت اچھی اور پختہ بات کہی ہے۔پھر فرمایا: اگر آپ اس کے علاوہ کوئی دوسری بات کہتے تو ہم اس کے ماننے والے نہیں تھے۔ پھر حضرت زیدبن ثابت رضی اللہ عنہ نے حضرت ابوبکر رضی اللہ عنہ کا ہاتھ پکڑ لیا اور فرمایا : یہ آپ کے ساتھی ہیں ان کی بیعت کرو۔ ‘‘[1]
[1] الامام أحمد ‘ المسند ‘ ۵/۱۸۵۔ بإسناد صحیح۔ و ابن أبي شیبۃ‘ المصنف ۴/۵۶۱۔ ابن سعد‘ الطبقات ۲/۱۵۰۔ البلاذري ‘ أنساب الأشراف ۲/۶۵۔