کتاب: بیعت سقیفہ بنی ساعدہ نئے مؤرخین کی تحریروں میں - صفحہ 40
اندر داخلی انقلاب کے لیے کوئی موقع باقی نہیں رہے گا۔[1] یہی رائے محمد جمال الدین سرور کے ہاں کسی بھی مقابلہ میں تردد کا شکار نظر آتی ہے۔وہ کہتا ہے : ’’ ابوبکر رضی اللہ عنہ اور اس کے ساتھیوں نے یہ سمجھ لیا کہ عربوں کو کسی دوسرے ایسے عظیم قومی کام میں مشغول کردیں ۔جس کی وجہ سے ان کی توجہ داخلی اور دینی امور سے ہٹ جائے۔‘‘[2]
[1] حضارۃ العرب ص ۱۳۹۔ [2] الحیاۃ السیاسیۃ في الدولۃ العربیۃ ص ۳۴۔ ثابت اسماعیل الراوی تاریخ الدولۃ العربیۃ ص ۲۸۔