کتاب: بیعت سقیفہ بنی ساعدہ نئے مؤرخین کی تحریروں میں - صفحہ 38
تھی کہ پرانی رنجشوں کے سبب سے دوبارہ تقسیم ہوگئے ؛ مگر اپنی تعداد کی غالب اکثریت کو کھو بیٹھے تھے۔[1] ٭ اسی فکرو نظریہ کو سہیل زکار نے ایک دوسرے اسلوب میں پیش کیا ہے ۔وہ انصار کی ایک جماعت کے متعلق کہتا ہے: ’’ ایک مسلمان جماعت تھی۔اور یہ بھی ہوسکتا ہے کہ یہ لوگ مدینہ پر غلبہ اورنفوذ نہ ہونے کی وجہ سے تنگ بھی ہوں ۔ اس لیے ان لوگوں نے کوشش کی تھی کہ سیاسی امور کو دوبارہ اسی طرح بحال کیا جائے جیسے ہجرت سے پہلے تھے۔ ‘‘[2] ٭ یہی رائے جامعہ دمشق سے ڈاکٹریٹ کے ایک مقالہ میں تردد کا شکار نظر آتی ہے۔ مقالہ نگار لکھتا ہے :’’ سقیفہ کے دن سے متعلق مختلف روایات کا خلاصہ یہ پیش کیا جاسکتا ہے کہ اوس اور خزرج کوشش کررہے تھے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات کے بعد حکومت پھر اہل مدینہ کو مل جائے۔‘‘[3]
[1] فلہازون : تاریخ الدولۃ العربیۃ ص ۳۶۔ [2] تاریخ الإسلام منذ ما قبل المبعث وحتی سقوط بغداد ص۵۴۔ [3] ریاض عیسی ‘ الحزبیۃ السیاسیۃ منذ قیام الإسلام‘ حتی سقوط الدولۃ الأمویۃ ص ۴۹۔