کتاب: بیعت سقیفہ بنی ساعدہ نئے مؤرخین کی تحریروں میں - صفحہ 32
بروکلمان کا خیال ہے کہ : اس اجتماع کی وجہ سے صحابہ کرام رضی اللہ عنہم اجمعین کئی گروہوں میں تقسیم ہوگئے تھے۔ان میں سے بعض کا خیال ہے کہ تین گروہوں میں تقسیم ہوگئے تھے : مہاجرین و انصار اور آل بیت ۔ان میں سے ہر ایک گروہ اپنے پاس میسر اسباب ووسائل کو بروئے کار لاتے ہوئے کوشش کررہا تھا کہ کیسے وہ حکومت پر ہاتھ ڈال لیں ۔‘‘[1]
ان میں سے بعض کا خیال یہ کہ صحابہ چار گروہوں میں بٹ گئے تھے۔جن کی تفصیل یہ ہے :(۱)مہاجرین(۲)انصار(۳) شیعہ(۴)اور چوتھے گروہ کو ان لوگوں نے ’’ مکہ امن پسند جماعت‘‘ کا نام دیا ہے۔[2]
جب فیلیب حٹی نے تو ایسے نتائج اخذ کئے ہیں جن کا اصل میں کوئی وجود ہی
[1] بروکلمان ‘ تاریخ الشعوب الإسلامیۃ ص ۸۳۔ فیلیب حتی ؛ تاریخ العرب ۱/۹۰۔
[2] D.B.Macdonald:Development of muslim theology jurisprudence and canstitution thery PP . 8-10دیکھیں :
محمد ضیاء الدین الریس ‘ النظریات السیاسیۃ الإسلامیۃ ص ۴۱۔ ڈنکان بلاک میکڈونالڈ انگریز مستشرق تھا۔ (۱۸۶۳ء تا ۱۹۴۳ء)۔ یہ نیکولس کا ساتھی اور اس کا شاگرد تھا ۔ اس نے گلاسکو میں تعلیم حاصل کی۔پھر برلین چلا گیا وہاں پر ۱۹۱۱ء میں سکول آف مشن کی بنیاد رکھی۔ اور وہاں پر کئی سال تک شعبہ اسلامیہ کا چئیر مین بھی رہا۔ صمویل زویمر کے تعاون سے مجلہ العالم الاسلامی نکالا۔ اس کی کئی ایک کتابیں ہیں ۔ ان میں سے علم الکلام فی الاسلام ‘ الدین و الحیاۃ فی الاسلام ‘ اورعرض المسیحیۃ للمسلمین مشہور ہیں ۔ دیکھیں : المستشرقون ۳/۱۳۶۔