کتاب: بیعت سقیفہ بنی ساعدہ نئے مؤرخین کی تحریروں میں - صفحہ 24
کلام کے لیے بہت بڑی منزلت پائی جاتی ہے۔ وہ اس کلام پر فخر کرتے ہیں اور خوشیاں مناتے ہیں ۔تھامس ارنالڈ مدینہ طیبہ میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پرجوش اور پر اثر استقبال کے متعلق کہتا ہے:
’’ مدینہ طیبہ میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے اس پرجوش استقبال اور ان لوگوں کے اسلام میں داخل ہونے کا سبب یہ ہے کہ یہ عمل اہل مدینہ اس روشن خیال طبقہ سے شروع ہوا تھا جنہوں نے اپنے معاشرہ میں درپیش مشکلات کا حل اور علاج اسلام میں پایا تھا۔اس لیے کہ اسلام میں زندگی گزارنے کے لیے ایک محکم نظام تھا؛ اور لوگوں کی پراگندہ اور بکھری خواہشات اس نظام اورقوانین کے سامنے سر تسلیم خم کرچکی تھیں جو کہ حاکمیت اعلیٰ نے مشروع ٹھہرائے تھے۔اور یہ قوانین انفرادی خواہشات سے بہت بلند و بالا اور برتر تھے۔ ‘‘[1]
جب کہ فیلیب حتی [2] دین اسلام کے ایک وسیع اورشامل نظام ودین ہونے کی تاکید کرتے ہوئے کہتاہے:
[1] الدعوۃ إلی الإسلام ص۴۳۔
[2] فیلیب خوری حتی اصل میں لبنانی ہے‘ امریکی مستشرق ہے۔ ( ۱۸۸۶ء تا۱۹۷۶ء) ۔لبنان میں شملان کے مقام پر پیداہوا۔ بیروت میں امریکی جامعہ سے فراغت پائی۔ جامعہ کولمبیاء سے ڈاکٹریٹ کی ڈگری حاصل کی۔نیز برنسٹون اور بیروت؛ ہارڈ ورڈ میں بھی تعلیم حاصل کی۔عربی اور انگریزی زبان میں اس کی تقریباً پچیس کتابیں ہیں ۔ان میں سے ایک کتاب’’ تاریخ العرب اور ’’أصول شعب الدرزي ودیانتہ ‘‘ اور الاسلام والعرب’’بھی ہیں ۔