کتاب: بدر سے تبوک تک - صفحہ 80
سے پہلے اور رسول ہو چکے تو کیا اگر وہ وفات پا جائیں یا شہید ہوں تو تم الٹے پاؤں پھر جاؤ گے؟ اور جو الٹے پاؤں پھرے گا تو وہ اللہ کو نقصان نہیں پہنچائے گا، اور عنقریب اللہ شکر گزاروں کو (نیک) بدلہ عطا فرمائے گا۔ اور کسی جاں کے لئے حکمِ الٰہی کے بغیر موت نہیں۔ (سب کی) اجل لکھی ہوئی ہے اور جو دنیا کا نیک بدلہ چاہے ہم اس میں سے اسے دیں گے اور جو آخرت کا بدلہ چاہے ہم اس میں سے اسے دیں گے، عنقریب ہم (اچھا) بدلہ دیں گے شکر کرنے والوں کو۔ اور کتنے ہی نبی ہوئے جن کی ہمراہی میں بکثرت اللہ والوں نے قتال کیا تو وہ سست نہ ہوئے ان مصیبتوں کی وجہ سے جو اللہ کی راہ میں انہیں پہنچیں اور نہ وہ کمزور ہوئے نہ دبے اور اللہ صبر کرنے والوں کو دوست رکھتا ہے۔ اور ان کا کہنا صرف یہی تھا کہ اے ہمارے رب! ہمارے گناہ بخش دے اور ہمارے کام میں ہماری زیادتیاں (بھی) اور ہمیں ثابت قدم رکھ اور کافروں پر ہماری مدد فرما۔ تو اللہ نے انہیں دنیا کا انعام دیا اور آخرت کے ثواب کی خوبی دی اور نیکی کرنے والوں کو اللہ پسند کرتا ہے۔ اے ایمان والو! اگر تم نے کافروں کو کہا مانا تو وہ تمہیں الٹے پاؤں پھیر دیں گے پھر تم نقصان اٹھا کر پلٹ جاؤ گے۔ بلکہ اللہ تمہارا مددگار ہے اور وہ سب سے بہتر مدد کرنے والا ہے۔ ہم ابھی کافروں کے دلوں میں رعب ڈالیں گے اس لئے کہ انہوں نے اللہ کے ساتھ اس چیز کو شریک کیا جس کی اس نے کوئی سند نہیں اتاری اور ان کا ٹھکانہ جہنم ہے اور بہت برا ٹھکانہ ہے ظالموں کا۔‘‘ اے مومنو! اگر تمہیں یہ خیال ہو کہ اللہ نے جنگ اُحد میں اپنی نصرت و مدد کا وعدہ پورا نہیں فرمایا تو سن لو، (وَلَقَدْ صَدَقَكُمُ ا للّٰهُ وَعْدَهُ إِذْ تَحُسُّونَهُم بِإِذْنِهِ ۖ حَتَّىٰ إِذَا فَشِلْتُمْ وَتَنَازَعْتُمْ فِي الْأَمْرِ وَعَصَيْتُم مِّن بَعْدِ مَا أَرَاكُم مَّا تُحِبُّونَ) (60)