کتاب: بدر سے تبوک تک - صفحہ 278
کہا: ’’میرے لئے گدھے پر زین کسو، میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں جاؤں گا‘‘ ان کے بھتیجے حضرت سہل رضی اللہ عنہ نے کہا: کیا تم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی بات رد کرنے جا رہے ہو؟ ان کی قوم اور لوگوں نے بھی کہا: بیٹھ جاؤ، کیا تم اس بات سے راضی نہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے تمہارے گھرانے کو چار بہترین گھرانوں میں شمار کیا اور جن گھرانوں کا نام آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے نہیں لیا وہ ان گھرانوں سے جن کا آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے نام لیا، کہیں زیادہ ہیں۔ حضرت سہل رضی اللہ عنہ نے کہا: ’’رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم زیادہ جانتے ہیں (کہ کون کس مقام پر ہے) کیا تمہارے لئے یہ کافی نہیں کہ تم چوتھے نمبر پر ہو؟‘‘ یہ سن کر حضرت سعد رضی اللہ عنہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس جانے سے رُک گئے اور زین کھولنے کا حکم دیا اور کہا: ’’اللہ اور اس کا رسول صلی اللہ علیہ وسلم زیادہ جانتے ہیں‘‘ (54) پھر حضرت سعد بن عبادہ رضی اللہ عنہ کی ملاقات رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے ہوئی تو عرض کیا: ’’اے اللہ کے رسول! آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے انصار کے گھرانوں کی فضیلت بتائی تو ہمیں آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے سب کے آخر میں کر دیا‘‘ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’کیا تمہارے لئے یہ کافی نہیں کہ تم بہترین خاندانوں میں سے ہو۔‘‘ (55)