کتاب: بدر سے تبوک تک - صفحہ 268
((وَالَّذِينَ اتَّخَذُوا مَسْجِدًا ضِرَارًا وَكُفْرًا وَتَفْرِيقًا بَيْنَ الْمُؤْمِنِينَ وَإِرْصَادًا لِّمَنْ حَارَبَ ا للّٰهَ وَرَسُولَهُ مِن قَبْلُ)) (44) ’’اور وہ لوگ جنہوں نے مسجد بنائی ضرر پہنچانے کفر کرنے اور مسلمانوں کے درمیان پھوٹ ڈالنے اور کمین گاہ بنانے کے لئے اس شخص کو جو پہلے سے جنگ کر رہا ہے اللہ اور اس کے رسول سے۔‘‘ اللہ تعالیٰ نے اپنے رسول کو اس سازش سے آگاہ کرتے ہوئے فرمایا: ((وَلَيَحْلِفُنَّ إِنْ أَرَدْنَا إِلَّا الْحُسْنَىٰ ۖ وَا للّٰهُ يَشْهَدُ إِنَّهُمْ لَكَاذِبُونَ ﴿١٠٧﴾ لَا تَقُمْ فِيهِ أَبَدًا ۚ لَّمَسْجِدٌ أُسِّسَ عَلَى التَّقْوَىٰ مِنْ أَوَّلِ يَوْمٍ أَحَقُّ أَن تَقُومَ فِيهِ ۚ فِيهِ رِجَالٌ يُحِبُّونَ أَن يَتَطَهَّرُوا ۚ وَا للّٰهُ يُحِبُّ الْمُطَّهِّرِينَ ﴿١٠٨﴾ أَفَمَنْ أَسَّسَ بُنْيَانَهُ عَلَىٰ تَقْوَىٰ مِنَ اللّٰه وَرِضْوَانٍ خَيْرٌ أَم مَّنْ أَسَّسَ بُنْيَانَهُ عَلَىٰ شَفَا جُرُفٍ هَارٍ فَانْهَارَ بِهِ فِي نَارِ جَهَنَّمَ وَا للّٰهُ لَا يَهْدِي الْقَوْمَ الظَّالِمِينَ ﴿١٠٩﴾ لَا يَزَالُ بُنْيَانُهُمُ الَّذِي بَنَوْا رِيبَةً فِي قُلُوبِهِمْ إِلَّا أَن تَقَطَّعَ قُلُوبُهُمْ ۗ وَا للّٰهُ عَلِيمٌ حَكِيمٌ ﴿١١٠﴾)) (45) ’’اور وہ ضرور قسمیں کھائیں گے کہ ہم نے بھلائی کے سوا کسی چیز کا ارادہ نہیں کیا اور اللہ گواہی دیتا ہے کہ بےشک وہ ضرور جھوٹے ہیں۔ آپ اس مسجد میں کبھی کھڑے نہ ہوں البتہ وہ مسجد جس کی بنیاد پہلے ہی دن سے تقویٰ پر رکھی گئی ہے وہ اس لائق ہے کہ آپ اس میں کھڑے ہوں اس میں ایسے لوگ ہیں جو خوب پاک ہونے کو پسند کرتے ہیں اور اللہ خوب پاک ہونے والوں کو پسند فرماتا ہے تو کیا جس نے اللہ سے ڈرنے اور اس کی رضا پر اپنی عمارت (مسجد) کی بنیاد قائم کی وہ اچھا ہے یا وہ شخص جس نے ایسے گڑھے کے کنارے پر اپنی عمارت کی بنیاد رکھی جو گرنے کے قریب ہے تو وہ اسے لے کر جہنم کی آگ میں گر پڑا اور ظلم کرنے والی قوم کو ہدایت نہیں دیتا۔ ان کی وہ عمارت جو انہوں نے بنائی (گرنے کے) شک و شبہ کی وجہ سے ہمیشہ ان کے دلوں میں کھٹکتی رہے گی مگر یہ کہ