کتاب: بدر سے تبوک تک - صفحہ 266
وَالشَّهَادَةِ فَيُنَبِّئُكُم بِمَا كُنتُمْ تَعْمَلُونَ ﴿٩٤﴾ سَيَحْلِفُونَ بِاللّٰه لَكُمْ إِذَا انقَلَبْتُمْ إِلَيْهِمْ لِتُعْرِضُوا عَنْهُمْ ۖ فَأَعْرِضُوا عَنْهُمْ ۖ إِنَّهُمْ رِجْسٌ ۖ وَمَأْوَاهُمْ جَهَنَّمُ جَزَاءً بِمَا كَانُوا يَكْسِبُونَ ﴿٩٥﴾ يَحْلِفُونَ لَكُمْ لِتَرْضَوْا عَنْهُمْ ۖ فَإِن تَرْضَوْا عَنْهُمْ فَإِنَّ ا للّٰهَ لَا يَرْضَىٰ عَنِ الْقَوْمِ الْفَاسِقِينَ ﴿٩٦﴾ الْأَعْرَابُ أَشَدُّ كُفْرًا وَنِفَاقًا وَأَجْدَرُ أَلَّا يَعْلَمُوا حُدُودَ مَا أَنزَلَ ا للّٰهُ عَلَىٰ رَسُولِهِ ۗ وَا للّٰهُ عَلِيمٌ حَكِيمٌ ﴿٩٧﴾ وَمِنَ الْأَعْرَابِ مَن يَتَّخِذُ مَا يُنفِقُ مَغْرَمًا وَيَتَرَبَّصُ بِكُمُ الدَّوَائِرَ ۚ عَلَيْهِمْ دَائِرَةُ السَّوْءِ ۗ وَا للّٰهُ سَمِيعٌ عَلِيمٌ ﴿٩٨﴾ وَمِنَ الْأَعْرَابِ مَن يُؤْمِنُ بِاللّٰه وَالْيَوْمِ الْآخِرِ وَيَتَّخِذُ مَا يُنفِقُ قُرُبَاتٍ عِندَ اللّٰه وَصَلَوَاتِ الرَّسُولِ ۚ أَلَا إِنَّهَا قُرْبَةٌ لَّهُمْ ۚ سَيُدْخِلُهُمُ ا للّٰهُ فِي رَحْمَتِهِ ۗ إِنَّ ا للّٰهَ غَفُورٌ رَّحِيمٌ ﴿٩٩﴾)) (42) ’’وہ تمہارے سامنے بہانے بنائیں گے جب تم ان کی طرف لوٹ کر جاؤ گے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرما دیں : تم کوئی بہانہ نہ بناؤ، ہم تمہاری بات کا ہرگز یقین نہ کریں گے، اللہ نے تمہارے حالات سے ہمیں باخبر کر دیا ہے اور اب اللہ تمہارے کام دیکھے گا اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم، پھر تم لوٹائے جاؤ گے اس کی طرف، جو ہر پوشیدہ اور ظاہر کو جاننے والا ہے، وہ تمہیں بتائے گا جو کچھ تم کرتے تھے۔ اب وہ تمہارے سامنے اللہ کی قسمیں کھائیں گے جب تم ان کی طرف پلٹ کر جاؤ گے تاکہ ان کی بداعمالیون سے تم نظر ہٹائے رکھو تو (اے مسلمانو) تم ان کی طرف التفات نہ کرو، بےشک وہ ناپاک ہیں اور ان کا ٹھکانہ جہنم ہے۔ یہ سزا ہے ان کی جو وہ کرتے تھے، وہ تمہارے سامنے قسمیں کھائیں گے تاکہ تم ان سے راضی ہو جاؤ تو اگر تم ان سے راضی ہو (بھی) جاؤ تو بےشک اللہ راضی نہ ہو گا نافرمانی کرنے والے لوگوں سے، دیہاتی (منافق) کفر اور نفاق میں بہت زیادہ سخت ہیں اور اپنی شدت کفرونفاق کے باعث، اسی لائق ہیں کہ احکام شرعیہ سے جاہل رہیں جو اللہ نے اپنے رسول پر نازل فرمائے اور اللہ بہت جاننے والا اور بڑی حکمت والا ہے اور