کتاب: بدر سے تبوک تک - صفحہ 175
لڑنے والوں کو قتل کر دیا۔ اور عورتوں اور بچوں کو قید کر لیا (22) فتح کے بعد صحابہ کا گزر مومنین کی لاشوں کے پاس سے ہوا۔ انہوں نے کہا فلاں شہید ہے، فلاں شہید ہے۔ ایک شخص کے متعلق انہوں نے کہا یہ شہید ہے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ہرگز نہیں۔ میں نے ایک چادر چرانے کی وجہ سے اسے دوزخ میں دیکھا ہے۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت عمر رضی اللہ عنہ سے فرمایا: ’’لوگوں میں منادی کر دو کہ جنت میں سوائے مومنوں کے کوئی نہیں جائے گا۔ (23) خیبر کی فتح کے بعد یہودیوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں بکری کا گوشت پیش کیا جس میں زہر ملا ہوا تھا۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو اس کا علم ہوا تو آپ نے فرمایا: جتنے یہودی ہیں سب کو جمع کرو، حکم کی تعمیل میں تمام یہودی جمع کئے گئے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان سے فرمایا: ’’میں تم سے ایک بات پوچھ رہا ہوں کیا تم مجھے سچ سچ بتاؤ گے۔‘‘ یہودیوں نے کہا: ’’ہاں‘‘ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’تمہارا باپ (جد اعلیٰ) کون ہے؟‘‘ انہوں نے کہا: ’’ہمارا باپ (جد اعلیٰ) فلاں شخص ہے۔‘‘ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’تم جھوٹ بولتے ہو، تمہارا باپ (جد اعلیٰ) فلاں شخص ہے۔‘‘ انہوں نے کہا: ’’آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے سچ فرمایا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے صحیح فرمایا‘‘ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’اچھا بتاؤ اگر میں تم سے کوئی بات پوچھوں تو تم مجھے صحیح صحیح بتاؤ گے؟‘‘ انہوں نے کہا: ’’ہاں‘‘ اور اگر ہم آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے جھوٹ بولیں گے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو معلوم ہو جائے گا۔ جیسے ابھی ہمارے باپ کے سلسلہ میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو معلوم ہو گیا۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’دوزخی کون لوگ ہیں؟‘‘ یہودیوں نے جواب دیا: ’’کچھ دن ہم دوزخ میں رہیں گے پھر ہمارے بعد آپ لوگ دوزخ میں رہیں گے۔‘‘ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’درگاہ رب کے راندے ہوئے ہو کر تمہیں اس میں