کتاب: بدر سے تبوک تک - صفحہ 14
سے کند کر کے دِکھا۔ اگر یوں نہیں کر سکتا تو پھر خلقِ خدا کو جہاد کے راستے سے مت روک۔
مسلمان کے لئے ازبس ضروری ہے کہ وہ خود کو آسمانی میزان عدل کے مطابق ڈھال لیں نہ یہ کہ وہ جسے انسانی ہاتھوں نے بنایا ہے۔
کتاب کے بارے میں انہی حقائق کو مزید اُجاگر کرنے کے لئے اللہ تعالیٰ کی توفیق سے میں نے دلائل و براہین کے ساتھ اسی موضوع پر قلم اٹھایا ہے۔ قرآن حکیم اور کتب ستہ کی روشنی میں تالیف کردہ اس تحقیقی مواد کو ’’بدر سے تبوک تک‘‘ کے نام سے موسوم کیا گیا ہے۔
کتاب میں اُمت مسلمہ کو اِس کے اِس عظیم فرض کی توجہ دلائی ہے جسے وہ نسیاً منسیاً کر چکی ہے۔ یہ امت کو خواب غفلت سے بیدار کرنے کی ادنیٰ سی کوشش کی گئی ہے اس اُمید پر شاید کہ وہ اِس جہاد کی طرف توجہ کر آئے۔ اسے باور کرایا گیا ہے کہ جہاد ہی عظمت رفتہ کی بحالی کا واحد ذریعہ ہے۔ جہاد کے مقدس فریضے کو ادا کر کے ہی امت مسلمہ اپنا کھویا ہوا وقار واپس لا سکتی ہے۔ جہاد ہی سے امت مسلمہ اپنا وجود برقرار رکھ سکتی ہے۔
کتاب میں پیش کردہ مواد میں اگر کوئی کوتاہی رہ گئی ہو تو میں اِس کا ذمہ دار ہوں۔ اگر کوئی صاحب میری غلطی کی طرف نشاندہی کرے تو میں کھلے دل سے اس غلطی کا اعتراف کرتے ہوئے اپنی اصلاح کروں گا۔ ان شاءاللہ العزیز
البتہ کتاب میں موجود علمی محاسن پر اگر کسی کی نظر پڑے تو وہ خالصتاً اللہ تعالیٰ کی عنایت اور کرم نوازی ہو گی۔ قارئین اگر استفادہ کریں تو بندہ عاجز کو دعاؤں میں یاد رکھیں۔ اللہ تعالیٰ اس کارخیر کو مقبول و منظور فرمائے آمین ثم آمین۔