کتاب: بدر سے تبوک تک - صفحہ 126
نہیں۔ وہ اکیلا ہے اس نے اپنے لشکر کو غالب کیا اپنے بندے کی مدد کی اور اس اکیلے نے افواج کفار کو مغلوب کیا، اللہ کے بعد کوئی چیز نہیں۔ (اللہ ہی سب کو محیط ہے اور وہی سب کے بعد باقی رہنے والا ہے) کس شان سے اللہ کے نبی توحید کا اعلان کر رہے ہیں۔ فتح و کامرانی کو اپنی قوت اور کوشش کا نتیجہ قرار نہیں دیتے۔ آندھی کو اتفاقی چیز نہیں سمجھتے بلکہ ان تمام چیزوں کو اللہ کی نصرت و قدرت کا کرشمہ سمجھتے ہیں۔ جنگ کے بعد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہتھیار کھول دئیے اور غسل فرمایا۔ (29) منافقین کی بدحواسی اور خواہش کافروں کے تمام لشکر ناکام واپس لوٹ گئے جیسا کہ ارشاد باری ہے: (يَحْسَبُونَ الْأَحْزَابَ لَمْ يَذْهَبُوا ۖ وَإِن يَأْتِ الْأَحْزَابُ يَوَدُّوا لَوْ أَنَّهُم بَادُونَ فِي الْأَعْرَابِ يَسْأَلُونَ عَنْ أَنبَائِكُمْ ۖ وَلَوْ كَانُوا فِيكُم مَّا قَاتَلُوا إِلَّا قَلِيلًا ﴿٢٠﴾) (الاحزاب: آیت 20) ’’دشمنوں کے بھاگ جانے کے بعد بھی وہ گمان کر رہے ہیں کہ کافروں کے لشکر نہیں گئے۔ وہ لشکر (دوبارہ) آ جائیں تو وہ چاہیں گے کہ کاش وہ گنواروں میں جا رہیں (اور) تمہاری خبریں پوچھا کریں اور اگر وہ لوگ تم میں ہوتے تو (کافروں سے) جنگ نہ کرتے مگر بہت کم۔‘‘ حیی کو خود بنی قریظہ کی ضرورت محسوس ہوئی۔ وہ رات کے وقت بنی قریظہ کے سردار کعب بن اسد کے گھر پہنچا۔ اس نے دروازہ تک نہ کھولا تین بار کی کوشش کے بعد اس سے ملنے میں کامیاب ہوا۔ کعب نے کہا تو بڑا منحوس ہے اپنے قبیلہ کی تباہی کا باعث بنا اور اب ہمیں برباد کرنا چاہتا ہے۔ ہمارا مسلمانوں سے معاہدہ ہے اور ہم امن اور خوشحالی کے ساتھ ہیں۔ اس خبیث نے مذہبی