کتاب: بدر سے تبوک تک - صفحہ 110
غزوہ خندق سنہ 4ھ اس غزوہ کو غزوہ خندق اس لئے کہتے ہیں کہ اس موقع پر خندق کھود کر مدینہ کی حفاظت کی گئی تھی۔ غزوہ احزاب اس لئے کہتے ہیں کہ کئی گروہ مسلمانوں کے خلاف جتھا بنا کر قوی اتحاد کی صورت اختیار کر گئے (الكفر ملة واحدة) وجوہات: ادھر مشرکین مکہ اپنے سرداروں کے قتل پر بڑے غمگین اور پریشان حال تھے۔ کیونکہ وہ معاشی طور پر بھی بہت پریشان تھے۔ ادھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی آمد یہود کے لئے بھی سوہان روح بنی ہوئی تھی۔ انہیں اپنی قیادت و سیادت جاتی ہوئی نظر آ رہی تھی۔ ان کی معیشت بھی تباہ ہو رہی تھی۔ بنو قینقاع اور بنو نضیر مدینہ سے جلا وطن ہو چکے تھے۔ ان کی زمینیں اور جائیداد سب ہی ان کے ہاتھ سے نکل گئے۔ کیونکہ یہ لوگ اپنے مستقبل سے سخت پریشان تھے۔ اس لئے انہوں نے منصوبہ بندی کی کہ اگر اس موقع پر مسلمانوں کا قلع قمع نہ کیا گیا پھر ان سے نبٹنا مشکل ہو جائے گا انہوں نے سارے عرب کو اپنے ساتھ ملانے کے لئے خزانوں کے منہ کھول دئیے۔ حیّ بن اخطب، سلام بن ابی حقیق، کنانہ بن ربیع، سلام بن مشکم، ابی عمارہ، غرض کہ یہودیوں کے بڑے بڑے سردار سب ہی ایک وفد کی صورت میں مکہ گئے۔ قریش مکہ کو مدینہ پر حملہ کرنے کے لئے آمادہ کیا اور انہیں اپنی طرف سے ہر طرح کے تعاون کی یقین دہانی کرائی۔