کتاب: بدر سے تبوک تک - صفحہ 108
نہیں فرماتا۔ وہی ہیں جو کہتے ہیں کہ نہ خرچ کرو ان لوگوں پر جو رسول اللہ کے پاس ہیں یہاں تک کہ یہ سب منتشر ہو جائیں گے اور اللہ ہی کی ملک ہیں آسمانوں اور زمینوں کے خزانے مگر منافق نہیں سمجھتے۔ کہتے ہیں کہ اگر ہم مدینہ کی طرف لوٹ سکے تو عزت والے ذلت والوں کو وہاں سے ضرور نکال دیں گے۔ حالانکہ عزت تو صرف اللہ کے رسول اور ایمان والوں کے لئے ہے لیکن منافق نہیں جانتے۔ حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے عرض کیا: ’’یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم مجھے اجازت دیجئے کہ اس خبیث عبداللہ بن ابی کی گردن اڑا دوں۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ رہنے دو لوگ کہیں گے کہ کیسے رسول ہیں کہ اپنے ہی ساتھیوں کو قتل کرتے ہیں۔ (8)