کتاب: بدر سے تبوک تک - صفحہ 103
ہماری اور اپنی رضامندی کی خبر پہنچا دے‘‘ اللہ تعالیٰ نے ان کا حال صحابہ کو بتا دیا وحی کے یہ الفاظ تھے۔ (بلغوا عنا قومنا انا لقينا ربنا فرضي عنا وارضانا) ’’ہماری طرف سے ہماری قوم کو یہ پیغام پہنچا دو کہ بےشک ہم اپنے رب سے ملے۔ وہ ہم سے راضی ہوا اور ہم اس سے راضی ہیں۔‘‘ وحی کے یہ الفاظ قرآن مجید کی آیت کے طور پر تلاوت کئے جاتے تھے۔ بعد میں بحکم الٰہی ان کی تلاوت منسوخ کر دی گئی۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو اس واقعہ سے اتنا سخت صدمہ ہوا کہ آپ ایک ماہ تک صبح کی نماز میں رکوع کے بعد دعائے قنوت پڑھتے رہے۔ آپ عرب کے ان قبیلوں پر بددعا کرتے تھے جنہوں نے اللہ اور رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی نافرمانی بدعہدی کی صورت میں کی تھی۔ عامر بن طفیل کو طاعون ہو گیا، اس نے کہا یہ اونٹ کی غدود کی طرح ایک غدود ہے، میرا گھوڑا لاؤ وہ گھوڑے پر سوار ہوا اور گھوڑے کی پشت پر ہی مر گیا۔ (1) حواشی صحيح بخاري، كتاب المغازي، باب غزوة الرجيع بئر معونة عن انس و عن عائشه۔ صحيح مسلم، كتاب الامارة، باب ثبوت الجنة للشهيد