کتاب: عظمت قرآن : بزبان قرآن - صفحہ 98
کے پاس بیٹھے ہوئے تھے کہ انھوں نے اوپر سے دروازہ کھلنے کی زور دار آواز سنی،جبرئیل علیہ السلام نے اپنا سر اٹھایا اور(نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو)بتایا: ’’یہ آسمانوں کے دروازوں میں سے ایک دروازہ ہے جو آج سے پہلے کبھی نہیں کھلا تھا۔اس سے ایک فرشتہ نازل ہوا ہے جو آج سے پہلے کبھی زمین پر نازل نہیں ہوا تھا،اس نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں سلام عرض کیا ہے اور کہا ہے: ((أَبْشِرْ بِنُوْرَیْنِ أُوْتِیْتَہُمَا لَمْ یُؤْتَہُمَا نَبِيٌّ قَبْلَکَ،فَاتِحَۃُ الْکِتَابِ وَ خَوَاتِیْمُ سُوْرَۃِ الْبَقَرَۃِ،لَنْ تَقْرَأَ بِحَرْفٍ مِنْہُمَا اِلَّا أُعْطِیْتَہٗ)) (صحیح مسلم:۱۸۷۷) ’’آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو دو نور مبارک ہوں۔آپ سے پہلے یہ نور کسی نبی کو عطا نہیں کیے گئے:1فاتحۃالکتاب،اور 2سورۃ البقرۃ کی آخری(دو)آیات۔آپ انھیں پڑھیں گے تو آپ کو مانگی ہوئی ہر چیز ضرور دی جائے گی۔‘‘ اور وہ دو آیتیں یہ ہیں: } اٰمَنَ الرَّسُوْلُ بِمَآ اُنْزِلَ اِلَیْہِ مِنْ رَّبِّہٖ وَ الْمُؤْمِنُوْنَ کُلٌّ اٰمَنَ بِاللّٰہ وَ مَلٰٓئِکَتِہٖ وَ کُتُبِہٖ وَ رُسُلِہٖ لَا نُفَرِّقُ بَیْنَ اَحَدٍ مِّنْ رُّسُلِہٖ وَ قَالُوْا سَمِعْنَا وَ اَطَعْنَا غُفْرَانَکَ رَبَّنَا وَ اِلَیْکَ الْمَصِیْرُ . لَا یُکَلِّفُ اللّٰہُ نَفْسًا اِلَّا وُسْعَھَا لَھَا مَا کَسَبَتْ وَ عَلَیْھَا مَا اکْتَسَبَتْ رَبَّنَا لَا تُؤَاخِذْنَآ اِنْ نَّسِیْنَآ اَوْ اَخْطَاْنَا رَبَّنَا وَ لَا تَحْمِلْ عَلَیْنَآ اِصْرًا کَمَا حَمَلْتَہٗ عَلَی الَّذِیْنَ مِنْ قَبْلِنَا رَبَّنَا وَ لَا تُحَمِّلْنَا مَا لَا طَاقَۃَ لَنَا بِہٖ وَاعْفُ عَنَّا وَ اغْفِرْلَنَا وَ ارْحَمْنَا