کتاب: عظمت قرآن : بزبان قرآن - صفحہ 95
تو اول سے آخر تک آیۃ الکرسی پڑھ لیا کر،اس کی وجہ سے اللہ کی طرف سے ایک فرشتہ رات بھر تیری حفاظت کرے گا اور شیطان بھی تمھارے قریب نہیں آئے گا۔صحابہ کرام رضی اللہ عنہم چونکہ خیر اور بھلائی کے بہت زیادہ حریص ہوتے تھے(اس لیے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ کو کچھ نہیں کہا بلکہ فرمایا): ((أَمَا اِنَّہٗ صَدَقَکَ وَہُوَ کَذُوْبٌ)) ’’ہاں ! اس نے تجھ سے سچی بات کہی ہے لیکن وہ خود جھوٹا ہے۔‘‘ تجھے معلوم ہے تین راتوں سے تیرا واسطہ کس سے رہا ہے؟ حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے عرض کیا:نہیں ! آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: ((ذَاکَ شَیْطَانٌ))’’وہ شیطان تھا۔‘‘(صحیح البخاري:۲۳۱۱) آیۃ الکرسی کی عظمت و برکت کا اندازہ اُس حدیث سے بھی ہوجاتا ہے جس میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے بتایا ہے کہ ہر فرض نماز کے بعد آیۃ الکرسی پڑھنا جنت میں جانے کا باعث ہے۔چنانچہ صحیح ابن حبان،معجم طبرانی کبیر اور سنن نسائی و عمل الیوم و اللیلۃ ابن السنی میں حضرت ابوامامہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((مَنْ قَرَأَ آیَۃَ الْکُرْسِيِّ فِيْ دُبُرِ کُلِّ صَلوٰۃٍ لَمْ یَحلْ بَیْنَہٗ وَ بَیْنَ دُخُوْلِ الْجَنَّۃِ اِلَّا الْمَوْتَ)) (النسائي في عمل الیوم و اللیلۃ،باب ۱:۳۳۸۱،الصحیحۃ:۹۷۲،صحیح الجامع:۶۴۶۴) ’’جس نے ہر(فرض)نماز کے بعد آیۃ الکرسی پڑھی،اس کے اور جنت میں داخل ہونے کے درمیان موت کے علاوہ اور کوئی رکاوٹ نہیں۔‘‘ آیۃ الکرسی یہ ہے: