کتاب: عظمت قرآن : بزبان قرآن - صفحہ 86
سے پہلے{بِسْمِ اللّٰہِ} پڑھنا مستحب ہے۔ حضرت جابر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’جب رات کا اندھیرا چھا جائے تو اپنے بچوں کو گھروں میں روک لیا کرو کیونکہ اس وقت شیطان اور جن پھیل جاتے ہیں۔عشاء سے کچھ دیر بعد بچوں کو چھوڑدو اور گھر کا دروازہ{بِسْمِ اللّٰہِ} پڑھ کر بند کرو،چراغ{بِسْمِ اللّٰہِ} کہہ کر بجھاؤ،پانی کا برتن{بِسْمِ اللّٰہِ} پڑھ کر ڈھانپ دو اور دوسرے برتن بھی{بِسْمِ اللّٰہِ} کہہ کر ڈھانپو،اگر برتن ڈھانپنے کے لیے کوئی ڈھکن نہ ملے تو کوئی چیز آڑی رکھ دو۔‘‘ )صحیح البخاري:۳۲۸۰) گھر سے نکلتے وقت{بِسْمِ اللّٰہِ} پڑھنے والے کی راہنمائی کی جاتی ہے اور سے شیطان الگ ہوجاتا ہے اور آدمی شیطان کے شر و فتن سے محفوظ ہوجاتا ہے۔ چنانچہ سنن ابو داود میں حضرت انس رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’جب آدمی اپنے گھر سے نکلے اور یہ دعا پڑھے:((بِسْمِ اللّٰہِ تَوَکَّلْتُ عَلَی اللّٰہِ وَ لَا حَوْلَ وَ لَا قُوَّۃَ اِلَّا بِاللّٰہِ))(اللہ کے نام سے(نکلتا ہوں)اللہ پر بھروسہ کرتا ہوں۔گناہ سے بچنے کی طاقت اور نیکی کے حصول کی قوت اللہ کی توفیق کے بغیر کسی میں نہیں ہے)اس وقت اس کے حق میں یہ بات کہی جاتی ہے:’’سارے کاموں میں تیری راہنمائی کی گئی،تو کفایت کیا گیا اور(ہر طرح کی برائی اور خسارے سے)بچا لیا گیا۔پھر شیطان اس سے الگ ہوجاتا ہے اور دوسرا شیطان اس سے کہتا ہے:تم اس شخص پر کیسے مسلط ہوسکتے ہو