کتاب: عظمت قرآن : بزبان قرآن - صفحہ 81
الْفَلَقِ} وَ{قُلْ اَعُوْذُ بِرَبِّ النَّاسِ}))(صحیح مسلم:۱۳۴۸) ’’تم نے غور کیا آج کی رات مجھ پر ایسی آیات نازل ہوئی ہیں کہ ان سے پہلے کبھی ایسی آیات نہیں دیکھی گئیں،اور وہ ہیں:{قُلْ اَعُوْذُ بِرَبِّ الْفَلَقِ} اور{قُلْ اَعُوْذُ بِرَبِّ النَّاسِ}۔‘‘ یہ بھی معوذتین کی اہمیت وفضیلت اور عظمت ہی ہے کہ سوتے وقت نبی صلی اللہ علیہ وسلم سورۃ الاخلاص اور ان دونوں سورتوں کو پڑھ کر اپنے ہاتھوں پر پھونک مارتے اور انھیں اپنے جسمِ اطہر پر پھیرا کرتے تھے جیسا کہ’’عظمتِ سورۃ الاخلاص‘‘ کے ضمن میں وہ حدیث ذکر کی جاچکی ہے۔ 27۔معوذات(سورۃ الاخلاص،سورۃ الفلق اور سورۃ الناس)کی عظمت و فضیلت: سورۃ الفلق اور سورۃ الناس کو’’معوذتین‘‘ کہا جاتا ہے لیکن جب سورۃ الاخلاص بھی ان میں شامل ہوجائے تو ان تینوں کے مجموعے کو’’معوذات‘‘ کہا جائے گا۔ ان معوذات کی عظمت ومقام کا اندازہ لگانے کے لیے یہی کافی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے بتایا ہے کہ تورات،زبور،انجیل حتیٰ کہ قرآن مجید میں بھی سورت اخلاص،سورۃ الفلق اور سورۃ الناس جیسے فضائل کی کوئی دوسری سورت نہیں۔چنانچہ حضرت عقبہ بن عامر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے ملا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((یَا عُقْبَۃَ بْنَ عَامِرٍ! أَلَا أُعَلِّمُکَ سُوَراً مَا أُنْزِلَتْ فِي التَّوْرَاۃِ وَلَا فِي الزُّبُوْرِ وَ لَا فِي الْاِنْجِیْلِ وَلَا فِي الْفُرْقَانِ مِثْلُہُنَّ لَا یَأْتِیَنَّ لَیْلَۃٌ اِلَّا قَرَأْتَہُنَّ فِیْہَا{قُلْ ھُوَ اللّٰہُ اَحَدٌ} و{قُلْ اَعُوْذُ بِرَبِّ الْفَلَقِ} وَ{قُلْ اَعُوْذُ بِرَبِّ النَّاسِ})) (سلسلۃ الأحادیث الصحیحۃ:۲۸۶۱)