کتاب: عظمت قرآن : بزبان قرآن - صفحہ 70
اخلاص پڑھنے والوں سے اللہ تعالیٰ محبت فرماتا ہے۔چنانچہ صحیح بخاری و مسلم اور سنن نسائی میں حضرت عائشہ رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک شخص کی قیادت میں لشکر بھیجا۔وہ صاحب جب نماز پڑھاتے تو اپنی(ہر رکعت کی)قراء ت سورۃ الاخلاص پر ختم کرتے۔جب وہ لشکر واپس آیا تو لوگوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے اس کا ذکر کیا۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: ((سَلُوْہُ لِأَيِّ شَیئٍ یَصْنَعُ ذَٰلِکَ)) ’’اس سے دریافت کرو،وہ ایسا کیوں کرتا رہا؟‘‘ لوگوں نے اس سے دریافت کیا تو اس نے جواب دیا:یہ سورت،رحمن کی صفت بیان کرتی ہے،لہٰذا میں اسے پڑھنا پسند کرتا ہوں۔(یہ جوا ب سن کر)رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((أَخْبِرُوْہُ أَنَّ اللّٰہَ یُحِبُّہٗ)) (صحیح البخاري مع الفتح:۱۳/ ۳۶۰،صحیح مسلم،کتاب صلاۃ المسافرین أبواب فضائل القرآن:۱۳۴۷،السنن الکبریٰ للنسائي:۶/ ۱۷۷) ’’اسے آگاہ کردو کہ اللہ تعالیٰ اس سے محبت کرتا ہے۔‘‘ اس سورت کا یہ مقام بھی کیا کم ہے کہ ایک ارشاد نبوی صلی اللہ علیہ وسلم کی رو سے ایک مرتبہ سورت اخلاص پڑھنے کا ثواب ایک تہائی قرآن کے برابر ہے،جیسا کہ سورۃ الکافرون کی عظمت کے ضمن میں یہ حدیث ذکر کی جاچکی ہے۔ اسی لیے رسولِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے روزانہ رات کو سونے سے پہلے ایک تہائی قرآن کے برابر سورت اخلاص پڑھنے کی ترغیب دلائی ہے۔چنانچہ صحیح بخاری و مسلم میں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے: