کتاب: عظمت قرآن : بزبان قرآن - صفحہ 63
میں حضرت عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے: ’’سورۃ الملک عذابِ قبر سے رکاوٹ ہے۔‘‘ (سلسلۃ الأحادیث الصحیحۃ:۱۱۴۰،صحیح الجامع:۳۶۴۳) 3۔ نبی مکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے: ’’سورت ملک قیامت کے روز اپنے پڑھنے والوں کے لیے سفارش کرے گی۔‘‘ چنانچہ سنن ابو داود،ترمذی،نسائی،ابن ماجہ،مستدرک حاکم اور مسند احمد میں حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((اِنَّ سُوْرَۃٌ مِنَ الْقُرْآنِ ثَلَاثُوْنَ آیَۃً شَفَعَتْ لِرَجُلٍ حَتَّیٰ غُفِرَ لَہٗ وَہِيَ تَبَارَکَ الَّذِيْ بِیَدِہِ الْمُلْکُ)) (سنن الترمذي،أبواب فضائل القرآن:۳-۲۳۱۶،صحیح الجامع:۲۰۹۱) ’’قرآن مجید میں تیس آیات کی ایک سورت ہے جو(اس کے پڑھنے والے کے لیے)سفارش کرے گی حتیٰ کہ اسے بخش دیا جائے گا اور یہ سورۃ{تَبٰرَکَ الَّذِیْ بِیَدِہِ الْمُلْکُ} ہے۔‘‘ 4۔ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے مستدرک حاکم کی ایک حدیث میں بتایا ہے کہ سورت ملک اپنے پڑھنے والے کی مغفرت کے لیے قیامت کے روز اللہ تعالیٰ سے جھگڑا کرے گی تو اسے جہنم سے نکال کر جنت میں داخل کر دیا جائے گا۔چنانچہ حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: ((اِنَّ سُوْرَۃً مِنَ کِتَابِ اللّٰہِ،مَا ہِيَ اِلَّا ثَلاثُوْنَ آیَۃً،شَفَعَتْ لِرَجُلٍ فَأَخْرَجَتْہُ مِنَ النَّارِ وَ أَدْخَلَتْہُ الْجَنَّۃَ)) (صحیح الجامع الصغیر:۲۰۹۲) ’’قرآن مجید میں ایک تیس آیات والی سورت ہے جو اپنے پڑھنے