کتاب: عظمت قرآن : بزبان قرآن - صفحہ 38
4۔فرشتوں کا ساتھ: سہولت کے ساتھ قرآنِ مجید کی تلاوت کرنے والا قیامت کے روز قرآنِ مجید لکھنے والے معزز فرشتوں کے ساتھ ہوگا،اور اٹک اٹک کر مشقت سے پڑھنے والے کو تلاوت کا دوہرا ثواب ملتا ہے،جیسا کہ صحیح بخاری و مسلم،سنن ابو داود اور ابن ماجہ میں حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((اَلْمَاہِرُ بِالْقُرْآنِ مَعَ السَّفَرَۃِ الْکِرَامِ الْبَرَرَۃِ،وَ الَّذِيْ یَقْرَأُ الْقُرْآنَ وَ یَتَعْتَعُ فِیْہِ،وَہُوَ عَلَیْہِ شَاقٌ،لَہٗ أَجْرَانِ)) (صحیح مسلم،کتاب فضائل القرآن:۱۸۶۲) ’’قرآن مجید کی تلاوت میں مہارت رکھنے والا شخص لکھنے والے عزت دار فرشتوں کے ساتھ ہے،اور وہ شخص جو تلاوت کرنے میں اٹکتا اور دِقّت محسوس کرتا ہے اس کے لیے دو اجر ہیں۔‘‘ 5۔منکر و نکیر کے سامنے کامیابی: قرآنِ مجید کی تلاوت اور تفہیم،قبر میں منکر و نکیر کے سوال و جواب میں کامیابی کا باعث بنتی ہے۔سنن ابو داود میں حضرت براء بن عازب رضی اللہ عنہ سے ایک طویل روایت میں ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((۔۔۔وَیَأْتِیْہِ مَلَکَانِ فَیُجَلِسَانِہٖ،فَیَقُوْلَانِ لَہٗ:مَنْ رَبُّکَ؟ فَیَقُولُ:رَبِّيَ اللّٰہُ،فَیَقُوْلَانِ لَہٗ:مَا دِیْنُکَ؟ فَیَقُوْلُ:دِیْنِيَ الْاِسَلَامُ،فَیَقُوْلَانِ لَہٗ:مَا ہَذَا الرَّجُلُ الَّذِيْ بُعِثَ فِیْکُمْ ؟ قَالَ:فَیَقُوْلُ:ہُوَ رَسُوْلُ اللّٰہِ،فَیَقُوْلَانِ:وَمَا یُدْرِیْکَ؟ فَیَقُوْلُ:قَرَأتُ کِتَابَ اللّٰہِ فَآمَنْتُ بِہٖ وَصَدَّقْتُ))(سنن ابو داؤد،کتاب السنۃ ۳. ۳۹۷۹) ’’۔۔۔قبر میں(مومن آدمی کے پاس)دو فرشتے آتے ہیں جو اسے