کتاب: عظمت قرآن : بزبان قرآن - صفحہ 185
2۔فرانسیسی محقق کاؤنٹ ہنری دی کاسٹری: کاؤنٹ ہنری نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی ناخواندگی اور قرآنی اعجاز کے مابین پائے جانے والے تضاد پر اظہارِ تعجب کرتے ہوئے کہا ہے: ’’بلا شبہ عقل یہ تسلیم کرنے میں متردد ہے کہ ایک اَن پڑھ انسان کے لبوں سے قرآنی آیات کا صدور وظہور ہو،جبکہ سارا مشرق اعتراف کرتا ہے کہ لفظی اور معنوی لحاظ سے قرآنی آیات جیسا کلام لانا محال ہے۔پوری بنی نوعِ انسان اس جیسا کلام لانے کا تصور بھی نہیں کرسکتی۔‘‘ 3۔موسیو بیرک: موسیو بیرک نے انگلستانی پارلیمنٹ میں ایک مرتبہ تقریر کرتے ہوئے کہا تھا: ’’بے شک تاریخ جن قوانین کو جانتی ہے ان میں سب سے زیادہ محکم،زیادہ قابلِ فہم اور زیادہ رحم والی تعلیمات قرآنِ کریم کی ہیں۔‘‘ 4۔الجزائر کا فرانسیسی گورنر: الجزائر پر ناجائز قبضے کی صد سالہ تقریب کے موقع پر فرانسیسی گورنر نے کہا: ’’جب تک الجزائری مسلمان قرآنِ کریم کی تلاوت کرتے اور عربی زبان بولتے رہیں گے ہم ان پر غلبہ نہیں پاسکتے،لہٰذا ہم پر واجب ہے کہ ہم قرآنِ کریم کا وجود مٹادیں،مسلمانوں کو قرآن سے محروم کردیں اور ان کی زبانوں سے عربی نکال کر اس کا قلع قمع کردیں۔‘‘ 5۔فرانسیسی وزیر اعظم لاکوسٹ: جب وہ الجزائر کے شہ سوار مجاہدوں سے عاجز آگیا تو اس نے کہا: ’’میں کیا کر سکتا ہوں ؟ قرآنِ کریم تو فرانس سے بھی زیادہ طاقتور ہے۔‘‘