کتاب: عظمت قرآن : بزبان قرآن - صفحہ 184
عظمتِ قرآن اور مستشرقین کی زبان عظمتِ قرآن کے عظیم الشان دلائل میں سے ایک بہترین دلیل یہ ہے کہ قرآنِ کریم کے دشمن اس پر ایمان نہ رکھنے کے باوجود بھی اس کی عظمت کی گواہی دیتے ہیں جیسے کہا جاتا ہے: ’’اَلْحَقُّ مَا شَہِدَتْ بِہٖ الْأَعْدَائُ ‘‘ ’’حق وہ ہے جس کی گواہی دشمن بھی دیں۔‘‘ یعنی’’جادو وہ جو سر چڑھ کے بولے۔‘‘ دورِ قدیم و دورِ جدید کے بہت سے کافروں نے قرآنِ کریم سنا اور جو کچھ انھوں نے سنا اس پر بڑی حیرت ظاہر کی ہے۔ ذیل میں ہم ان ممتاز سکالرز،محققین،مغرب کے مفکرین اور دنیا کے نادرِ روزگار دانشوروں میں سے صرف چند ایک کی گواہی کے مختصر احوال ذکر کررہے ہیں: 1۔برطانوی وزیر اعظم گلیڈسٹون: گلیڈسٹون نے برطانوی پارلیمنٹ کے ارکان سے خطاب کرتے ہوئے برملا کہا: ‘’جب تک مسلمانوں کے ہاتھ میں قرآنِ کریم ہے،اس وقت تک ہم مسلمانوں پر اپنا تسلط قائم نہیں کرسکتے،لہٰذا ہمارے لیے اس کے علاوہ کوئی راستہ نہیں ہے کہ ہم قرآن کا وجود ختم کر دیں یا اس سے مسلمانوں کا تعلق قطع کردیں۔‘‘