کتاب: عظمت قرآن : بزبان قرآن - صفحہ 18
تفسیر سے بھی لیے گئے ہیں۔
۲۔ علامہ نسفی کی تفسیر’’مدارک التنزیل و حقائق التنزیل‘‘ المعروف’’تفسیر نسفی‘‘ یہ دراصل تفسیر بیضاوی وزمحشری(بدعات واعتزال سے لبریزکتب)کا اختصار ہے۔
۳۔ امام خازن کی تفسیر’’معانی التنزیل‘‘ المعروف’’تفسیر خازن‘‘ یہ دراصل تفسیر بغوی کا اختصار ہے،جس پر بعض دیگر کتبِ تفسیر سے اضافے بھی کیے گئے ہیں۔
۴۔ تفسیر جلالین:یہ انتہائی مختصر بلکہ حاشیہ ٹائپ لیکن معروف و مفید ہے۔یہ دو ائمہ کی محنت کا نتیجہ ہے۔پہلے امام جلال الدین محلّی ہیں،جنھوں نے سورۃ الکہف سے لیکر سورۃالناس تک تفسیرلکھی،پھر سورۂ فاتحہ کی تفسیر مکمل کی اور پیغام اجل آگیا۔ان کے بعد امام جلال الدین سیوطی نے سورۃ البقرہ سے لے کر سورۃ بنی اسرائیل تک تفسیر لکھ کر اس کتاب کی تکمیل کر دی۔اس کے لکھنے والے دونوں ائمہ کا نام چونکہ جلال الدین ہے،لہٰذا اس کا نام’’تفسیر الجلالین‘‘(دو جلالوں کی تفسیر)پڑگیا۔
۵۔ امام ابو سعود عمادی کی تفسیر’’إرشاد العقل السلیم إلی مزایا الکتاب الکریم‘‘ المعروف’’تفسیر ابو سعود‘‘۔یہ تفسیر کشاف و بیضاوی کو سامنے رکھ کر لکھی گئی بہترین تفسیر ہے۔
۶۔ مجتہدِ مطلق امام شوکانی کی تفسیر’’فتح القدیر‘‘ روایت ودرایت کی بڑی جامع ومانع تفسیر ہے،جس میں امام ابنِ جریرسے ماخوذ جواہرات،امام قرطبی کی گہرائی،امام ابن عطیہ کا ایجاز،امام ابن کثیر کی تحقیق و تدقیق اور امام سیوطی