کتاب: عظمت قرآن : بزبان قرآن - صفحہ 176
اس کے ساتھیوں کا دین بہتر ہے؟ ہم ہدایت یافتہ ہیں یا محمد صلی اللہ علیہ وسلم اور اس کے ساتھی ہدایت یافتہ ہیں ؟‘‘،کعب بن اشرف نے جواب دیا:’’تم لوگ محمد صلی اللہ علیہ وسلم اور اس کے ساتھیوں سے زیادہ ہدایت یافتہ اور اعلیٰ دین پر ہو۔‘‘ یہ اندازِ فکر نتیجہ ہے اُس شیطانی تسلط کا جس میں شیطان حق کو باطل اور باطل کو حق بنا کر دکھاتا ہے۔ آج بھی قرآنِ مجید سے اعراض کرنے والوں کو شیطان نے اسی فریب میں مبتلاکر رکھا ہے،لہٰذا وہ: 1۔ حجاب و پردہ کو جہالت ورجعت پسندی اور بے حجابی و بے پردگی کو ترقی پسندی سمجھتے ہیں۔ 2۔ مخلوط محافل کو روشن خیالی اور غیر محرم مردوں اور عورتوں میں علیحدگی کو تنگ نظری کی علامت سمجھتے ہیں۔ 3۔ ستر کو رجعت پسندی اور عریانیت کو تہذیب جدید تصور کرتے ہیں۔ 4۔ اسقاطِ حمل اور ہم جنس پرستی جیسے افعالِ قبیحہ کو حقوقِ انسانی میں سے شمار کرتے ہیں اور قانونِ تعددِ ازواج کو پسماندگی کی علامت قرار دیتے ہیں۔ 5۔ رقص و سرود اور موسیقی کو روح کی غذا اور شرم و حیا کو تاریک خیالی سمجھتے ہیں۔ 6۔ شرعی حدود کو درندگی اور فحاشی و بے حیائی کو اعتدال پسندی سمجھتے ہیں۔ 7۔ جہاد کو دہشت گردی اور دہشت گردی کو جہاد مانتے ہیں۔ 8۔ ذلت اور رسوائی کو رواداری سمجھتے ہیں اور عزت و وقار کے راستے کو حماقت اور بے وقوفی کا راستہ سمجھتے ہیں۔ در حقیقت یہ لوگ بھی اِعراضِ قرآن کے جرم میں اُسی سزا میں مبتلا ہیں جس میں شیطان ہر برائی کو نیکی اور ہر نیکی کو برائی بنا کر دکھاتا ہے حتیٰ کہ تباہی