کتاب: عظمت قرآن : بزبان قرآن - صفحہ 171
دنیا کی زندگی میں سزا 1۔تکلیف دہ اور اجیرن زندگی: اللہ تعالیٰ نے سورت طٰہٰ میں ارشاد فرمایا ہے: } وَ مَنْ اَعْرَضَ عَنْ ذِکْرِیْ فَاِنَّ لَہٗ مَعِیْشَۃً ضَنْکًا}[طٰہٰ:۱۲۴] ’’اور جو میری نصیحت سے منہ پھیرے گا اُس کی زندگی تنگ ہو جائے گی۔‘‘ تکلیف دہ،تنگ اور اجیرن زندگی سے مراد محض فقر و فاقہ اور محتاجی کی زندگی ہی نہیں بلکہ ایسی زندگی ہے جس میں انسان کو کبھی سکون اور چین نصیب نہ ہوسکے،ڈھیروں مال و دولت ہونے کے باوجود یا اعلیٰ سے اعلیٰ منصب اور عہدہ ہونے کے باوجود انسان کے لیے جینا حرام ہوجائے۔ مثلاً ایسی بیماری کا لگ جانا جس میں زندگی کا چین اور سکون ختم ہو جائے،نافرمان یا نالائق اولاد کا پیدا ہوجانا،گھر میں میاں بیوی کے درمیان بے اعتمادی اور لڑائی و جھگڑے کی فضا پیدا ہوجانا،والدین اور اولاد کے درمیان یا بہن بھائیوں کے درمیان بے اعتمادی اور لڑائی جھگڑے شروع ہوجانا،ایسے مقدمات میں پھنس جانا کہ دن رات کا سکون ختم ہوجائے،زیادہ سے زیادہ دولت کی ایسی ہوس پیدا ہوجانا جس میں انسان کو اپنے بیوی بچوں اور دیگر اعزا ء و اقارب کا ہوش تک نہ رہے،اونچے یا اعلیٰ مناصب کی ہوس لگ جانا جس میں انسان اپنی ساری زندگی کھپادے یا اونچا اور اعلیٰ منصب ہونے کے بعد اس سے محرومی کا خوف لاحق