کتاب: عظمت قرآن : بزبان قرآن - صفحہ 145
وَہِيَ تَبَارَکَ الَّذِيْ بِیَدِہِ الْمُلْکُ)) (سنن الترمذي،فضائل القرآن:۳/ ۲۳۱۶،صحیح الجامع:۲۰۹۱) ’’سورۂ ملک اپنے پڑھنے والوں کے لیے(مسلسل)سفارش کرتی رہے گی حتیٰ کہ اسے بخش دیا جائے گا۔‘‘ سورۃ البقرہ اور سورت آلِ عمران کے بارے میں صحیح مسلم اور مسند احمد میں حضرت ابو امامہ باہلی رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی مکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((اِقْرَأُوا الزَّہْرَاوَیْنِ:اَلْبَقَرَۃَ وَسُوْرَۃَ آلِ عِمْرَانَ،فَاِنَّہُمَا تَأْتِیَانِ یَوْمَ الْقِیَامَۃِ تُحَاجَّانِ عَنْ أَصْحَابِہِمَا))(صحیح مسلم:۱۸۷۴) ’’دو سورتوں:سورۃ البقرۃ اور سورت آلِ عمران کی تلاوت کی کرو یہ دونوں سورتیں اپنے پڑھنے والوں کی مغفرت کے لیے قیامت کے روز اللہ تعالیٰ سے جھگڑا کریں گی۔‘‘ قرآن مجید اور بعض سورتوں کا اللہ کی بارگاہ میں سفارش کرنا یا جھگڑنا اللہ تعالیٰ کے اِذن اور امر ہی سے ہوگا جسے اللہ تعالیٰ یقینا قبول فرمائے گا۔ 2۔قاری کے لیے قرآنِ مجید کے تین مطالبات: قرآنِ مجید اپنے پڑھنے والوں کی مغفرت اور بخشش کے علاوہ اللہ تعالیٰ سے ایسی تین باتوں کا مطالبہ کرے گا جو باعثِ اعزاز و شرف ہیں۔چنانچہ سنن ترمذی میں ارشادِ نبوی صلی اللہ علیہ وسلم ہے: ’’قرآن کہے گا:1’’یا اللہ!(اسے)عزت کا لباس عطا فرما۔‘‘ چنانچہ قرآنِ مجید کی سفارش پر قاری کو عزت کا تاج پہنایا جائے گا۔2قرآنِ مجید دوبارہ قاری کے لیے یہی درخواست کرے گا،چنانچہ دوسری مرتبہ پھر اسے عزت کا لباس پہنایا جائے گا۔3قاری کے ل