کتاب: عظمت قرآن : بزبان قرآن - صفحہ 144
اُخروی زندگی میں رحمت دنیاوی اور برزخی زندگی ہی کی طرح اُخروی زندگی میں بھی انسان اللہ تعالیٰ کی رحمت کا سب سے زیادہ محتاج ہوگا اور یہ رحمت بھی قرآنِ مجید کے ذریعے ہی حاصل ہوگی۔میدانِ حشر ہو یا میزانِ اعمال،پل صراط ہو یا جنت،ہر جگہ قرآنِ مجید اپنے حاملین کے لیے رحمت کا مژدہ بن کر آئے گا۔اس بات کا پتا دینے والی چند احادیثِ مبارکہ ملاحظہ فرمائیں۔ 1۔مغفرت کے لیے سفارش: صحیح مسلم اور مسند احمد میں حضرت ابوامامہ باہلی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسولِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشادِ مبارک ہے: ((اِقْرَأُوا القُرْآنَ فَاِنَّہٗ یَأتِيْ یَوْمَ الْقِیَامَۃِ شَفِیْعاً لِأَصْحَابِہٖ)) (صحیح مسلم،فضائل القرآن:۱۸۷۴) ’’قرآنِ مجید قیامت کے روز اپنے پڑھنے والوں کے لیے سفارش کرے گا۔‘‘ سفارش کرنے کے سلسلے میں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے بعض سورتوں کا خاص طور پر بھی ذکر فرمایا ہے۔مثلاً سنن ابو داود،ترمذی،نسائی اور مسند احمد میں حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ سورۃ الملک کے بارے میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشادِ مبارک ہے: ((اِنَّ سُوْرَۃً مِّنَ الْقُرْآنِ ثَلَاثُوْنَ آیَۃً شَفَعَتْ لِرَجُلٍ حَتَّیٰ غُفِرَ لَہٗ