کتاب: عظمت قرآن : بزبان قرآن - صفحہ 143
اسی طرح معجم طبرانی میں حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ارشادِ نبوی صلی اللہ علیہ وسلم ہے: ((یُؤْتَی الرَّجُلُ فِيْ قَبْرِہٖ فَاِذَا أُتِيَ مِنْ قِبَلِ رَأْسِہٖ دَفَعَتْہُ تِلَاوَۃُ الْقُرْآنِ وَاِذَا أُتِيَ مِنْ قِبَلِ یَدَیْہِ دَفَعَتْہُ الصََّدَقَۃُ وَاِذَا أُتِيَ مِنْ قِبَلِ رِجْلَیْہِ دَفَعَہُ مَشْیُہٗ اِلَی الْمَسَاجِدِ))(المعجم الکبیر:۹/ ۱۶۶) ’’آدمی جب قبر میں دفن کیا جاتا ہے تو فرشتہ سر کی طرف سے عذاب دینے آتا ہے تو تلاوتِ قرآن اسے دور ہٹادیتی ہے۔جب فرشتہ سامنے سے آتا ہے تو صدقہ و خیرات اسے دور کردیتے ہیں اور جب فرشتہ پاؤں کی طرف سے آتا ہے تو مسجد کی طرف چل کر جانا اسے دور کردیتا ہے۔‘‘ یوں عالمِ برزخ میں بھی قرآنِ مجید مومن آدمی کے لیے بہت بڑی رحمت ثابت ہوتا ہے۔