کتاب: عظمت قرآن : بزبان قرآن - صفحہ 139
9۔خیر و برکت کا حصول: قرانِ کریم پڑھنے سے خیر و برکت حاصل ہوتی ہے۔چنانچہ سورۃ الانعام میں ارشادِ باری تعالیٰ ہے: } وَ ھٰذَا کِتٰبٌ اَنْزَلْنٰہُ مُبٰرَکٌ فَاتَّبِعُوْہُ وَ اتَّقُوْا لَعَلَّکُمْ تُرْحَمُوْنَ}[الأنعام:۱۵۵] ’’اور(اے کفر کرنے والو!)یہ کتاب بھی ہم ہی نے اتاری ہے برکت والی۔تو اس کی پیروی کرو اور(اللہ سے)ڈرو تاکہ تم پر مہربانی کی جائے۔‘‘ صحیح مسلم اور مسند احمد میں حضرت ابو امامہ باہلی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے: ((اِقْرَأُوا الْبَقَرَۃَ،فَاِنَّ أَخْذَہَا بَرَکَۃٌ،وَتَرْکَہَا حَسْرَۃ۔۔۔۔)) (صحیح مسلم،فضائل القرآن،:۱۸۷۴) ’’سورت بقرہ پڑھا کرو کیونکہ اس کا پڑھنا باعثِ برکت اور اسے چھوڑنا باعثِ حسرت ہے۔۔۔۔‘‘ 10۔مصائب و آلام اور رنج و غم سے نجات: ہر طرح کے مصائب وآلام اور رنج و غم سے نجات پانے کا ذریعہ قرآن کریم کی تین سورتیں ہیں۔سنن ابو داود میں حضرت خبیب رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد مبارک ہے: ((قُلْ ہُوَ اللّٰہُ أَحَدٌ وَ الْمُعَوِّذَتَیْنِ حِیْنَ تُمْسِيْ وَحِیْنَ تُصْبِحُ ثَلَاثَ مَرَّاتٍ تَکْفِیْکَ مِنْ کُلِّ شَيئٍ))(سنن أبي داود:۳/ ۴۲۴۱) ’’جو شخص صبح و شام تین تین مرتبہ سورۃ الاخلاص،سورۃ الفلق اور سورۃ