کتاب: عظمت قرآن : بزبان قرآن - صفحہ 111
اس کلمے کی عظمت و برکت کا پتا مندرجہ ذیل احادیث سے چلتا ہے: ایک دفعہ’’اَلْحَمْدُ لِلّٰہ‘‘ کہنا ترازو کو نیکیوں سے بھردیتا ہے۔اور’’سُبْحَانَ اللّٰہِ‘‘ کے ساتھ’’اَلْحَمْدُ لِلّٰہ‘‘ کہنا زمین و آسمان کے درمیان ساری جگہ کو نیکیوں سے بھردیتا ہے۔جیسا کہ عظمتِ’’سُبْحَانَ اللّٰہِ‘‘ کی عظمت و فضیلت میں مذکورۂ حدیثِ ابو مالک اشعری رضی اللہ عنہ سے پتا چل رہا ہے۔ جبکہ اللہ تعالیٰ کا شکر ادا کرنے اور دعا مانگنے کے لیے سب سے بہتر ین کلمہ’’اَلْحَمْدُ لِلّٰہ‘‘ ہے۔جیسا کہ’’لَآ إِلٰہَ إِلَّا اللّٰہ‘‘ کی عظمت کے ضمن میں حدیثِ معراج ذکر کی جاچکی ہے۔ اسی پر بس نہیں بلکہ نابالغ اولاد کی وفات پر’’اَلْحَمْدُ لِلّٰہ‘‘ کہنے والے کے لیے جنت میں ایک گھر بنایا جاتا ہے۔چنانچہ سنن ترمذی اور صحیح ابن حبان میں حضرت ابو موسیٰ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’جب مومن کا بچہ فوت ہوتا ہے تو اللہ تعالیٰ فرشتوں سے پوچھتا ہے:’’کیا تم نے میرے بندے کے بچے کی روح قبض کرلی؟‘‘ فرشتے کہتے ہیں:ہاں۔اللہ تعالیٰ فرماتا ہے:’’کیا تم نے میرے بندے کے جگر کا ٹکڑا لے لیا؟‘‘ فرشتے عرض کرتے ہیں:ہاں۔اللہ تعالیٰ فرماتا ہے:’’میرے بندے نے کیا کہا ؟‘‘ فرشتے کہتے ہیں:اس نے’’اَلْحَمْدُ لِلّٰہ‘‘ کہا اور’’اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاِجُعُوْنَ‘‘ پڑھا۔تب اللہ تعالیٰ ارشاد فرماتا ہے: ((اِبْنُوْا لِعَبْدِي بَیْتاً فِي الْجَنَّۃِ،وَسَمُّوْہُ بَیْتَ الْحَمْدِ)) (سنن الترمذي:۸۱۴،الصحیحۃ:۱۴۰۸) ’’میرے بندے کے لیے جنت میں ایک گھر بنادو اور اس نام بیت الحمد رکھو۔‘‘